لاہور(نمائندہ خصوصی سے ) تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ ہونے کے معاملہ پرمالی سال 2020-21 کے پہلے روز ہی پنجاب سول سیکرٹریٹ سرکاری ملازمین سراپا احتجاج بن گئے ۔پنجاب سول سیکرٹریٹ ایمپلائز کوآرڈی نیشن کونسل کی کال پر ملازمین قلم چھوڑ ہڑتال کر کے دفاتر سے باہر نکل آئے ۔ حکومتی روئیے اور پالیسیوں کے خلاف ملازمین نے بازووں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر احتجاج کیا۔ جو تقریبا دو گھنٹے تک جاری رہا۔شدید گرمی اور حبس کے باوجود نادرا آفس سیکرٹریٹ سے ملحقہ گراؤنڈ میں اکٹھے ہوئے اور حکومتی روئیے اور پالیسیوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔’’ساڈا حق ایتھے رکھ ،ہم نہیں مانتے ظلم کے ضابطے ، وزیر اعظم تنخواہوں اور پنشن کے بارے میں بھی یو ٹرن لو، مہنگائی مردہ باد، حکومتی پالیسیاں مردہ باد کے نعرے ‘‘ کے نعروں سے سول سیکرٹریٹ پنجاب کی فضاء گونجتی رہی ۔ سیکرٹری جنرل پنجاب سول سیکرٹریٹ ایمپلائز ایسویسی ایشن چودھری غلام غوث کی قیادت میں ملازمین نے ایڈیشنل چیف سیکرٹری دفتر کے سامنے اور سیکرٹریٹ کے مختلف بلاکس کے سامنے ریلی نکالی ، اور نعرے بازی کی۔بعد ازاں ملازمین سیکرٹریٹ کے مین داخلی گیٹ سے باہر نکل آئے جس کے سبب ٹریفک جام ہو گئی ۔ سیکرٹریٹ کی جانب آنے اور جانے والے راستوں پر ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو گیا۔