اونٹاریو(ویب ڈیسک) ماہرین نے جوتے کے ڈبے کی جسامت کی ایک دستی تجربہ گاہ بنائی ہے جو خون کے ایک قطرے سے کئی امراض شناخت کرسکتی ہے ۔ڈبہ نما چھوٹی سی لیبارٹری دوردرازعلاقوں اورپسماندہ خطوں میں کئی امراض کی کامیاب نشاندہی خون کے ایک قطرے سے کرسکتی ہے ، یہاں تک کہ اس سے خسرے اورریوبیلا کی اینٹی باڈیز بھی شناخت کرسکتی ہے ۔ اسے ایم آر باکس کا نام دیا گیا ہے جس میں ایم کا مطلب میزلس اور آر کا مطلب ریوبیلا ہے لیکن اسے دیگرامراض کی شناخت کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں ایک اہم چپ کو انک جیٹ پرنٹرز اور تھری ڈی پرنٹنگ مشینوں سے کم خرچ میں تیار کیا گیا ہے ۔ابتدائی طور پر اس باکس لیب کو کینیا میں پناہ گزینوں کے ایک کیمپ میں آزمایا گیا ہے جہاں بچوں اور بڑوں میں اس کی افادیت نوٹ کی گئی، تاہم اس کے تخلیق کاروں نے کہا ہے کہ بہت جلد ڈبہ لیبارٹری میں تبدیلیاں لاکر اسے کئی امراض کی شناخت کے لیے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔