اسلام آباد،جیکب آباد،کراچی(نامہ نگار،این این آئی) نیب حکام نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو سکھر منتقل کردیا۔میڈیا سے گفتگو میں پی پی رہنما نے کہا نیب مجھے 500 ارب روپے کا ایک فیصد دے کر باقی رقم رکھ لے ، نیب نے جتنی رقم مجھ پرڈالی ہے اتناتو ملکی بجٹ بھی نہیں۔ صحافی نے سوال کیا ’’ شاہ جی آپ کے ساتھ نیب کا رویہ کیسا ہے ؟ ‘ تو انھوں نے کہا جیسا بھی رویہ ہے آپ خود دیکھ لیں،نیب کی تحویل میں ہوں کچھ بولنا نہیں چاہتا، عدالتی ریمانڈ کے بعد بات کروں گا،طبیعت اب کچھ طبیعت بہتر ہے ۔دوسری جانب گرفتاری کے خوف سے پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنماخورشید شاہ کے بیٹوں فرخ شاہ اور زریق شاہ اور مبینہ فرنٹ مین سید قاسم علی شاہ نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ، عدالت نے تینوں کی 16 اکتوبرتک عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی ۔سندھ ہائیکورٹ نے درخواست گزاروں کو 5،5لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے نیب سے تعاون کی ہدایت بھی کردی۔ادھر نیب سکھر کی ٹیم نے جیکب آباد میں چھاپہ مار کر بلدیہ چئیر مین عباس جکھرانی کو گرفتار کرلیا ۔چھاپہ عباس جکھرانی کے اولڈ کالج روڈ پر واقع بنگلے پر مارا گیا۔ ذرائع کے مطابق جعلی اکاؤنٹ کیس میں عباس جکھرانی کا نام بھی شامل ہے ۔شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف زرداری کی بہن فریال تالپورکو جعلی اکاؤنٹ سے ادائیگی کے ذریعے بلٹ پرو ف گاڑی تحفے میں دی گئی،یہ گاڑی عباس جکھرانی کے نام پر تھی۔