پشاور( رپورٹنگ ٹیم )خیبر پختونخوا حکومت نے مالی سال 2018-19 ء کے لئے 648ارب روپے کا ٹیکس فری اور سرپلس بجٹ پیش کردیا ،اجلاس شروع ہونے سے قبل مسلم لیگ(ن) کے ارکان صوبائی اسمبلی کی جانب سے شہباز شریف کی گرفتاری کے لئے خلاف شدید احتجاج کیا گیا جبکہ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی سمیت اپوزیشن کے ارکان نے بھی باز ؤوں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔ احتجاج کے بعد اپوزیشن نے اجلاس سے واک آؤٹ بھی کیا ۔ارکان اسمبلی نے ’’شرم کرو ،حیائکرو، شہباز کو رہا کرو‘‘ کے نعرے لگا ئے ۔ حکومت کے ترجمان شوکت یوسفزئی بھی نعروں کا جواب ’’لوٹی دولت واپس کرو‘‘کے ساتھ دیتے رہے ۔صوبائی بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کی مد میں 180 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جس میں80 ارب صوبائی حکومت اور 29 ارب ضلعی حکومتوں کیلئے ہیں، صوبے کو غیر ملکی امداد کی مد میں 71 ارب ملنے کا امکان ہے ، بجٹ میں کل 1376ترقیاتی منصوبے شامل کئے گئے ہیں جس میں 1155 جاری اور 221 نئے منصوبے ہیں۔صوبائی وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا تعلیم کیلئے 167 ارب، جو بجٹ کے 27 فیصد سے بھی زائد ہیں، مختص کئے گئے ہیں، صحت کے لئے 78 ارب 65 کروڑ مختص کئے گئے ہیں جس میں سے 11ارب 90کروڑ روپے ترقیاتی کاموں کیلئے ہیں، امن و امان کیلئے 62ارب مختص کر نے کی تجویز ہے ،صوبائی بجٹ میں ٹرانسپورٹ کے لئے 39ارب 60کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں،مقامی حکومتوں کے لئے 29ارب 30کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں ،بلدیاتی نظام کو قبائلی اضلاع تک توسیع بھی دی جائے گی،ڈویژنل اور ضلعی ہیڈ کواٹرز کی خوبصورتی ،میونسپل سروسز اور پانی کی فراہمی کیلئے 4ارب 80کروڑ روپے مختص کئے گئے ہیں، زراعت،ماہی گیری، آبپاشی اور توانائی کیلئے 24ارب 20کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، سڑکوں، شاہراہوں اور پلوں کی تعمیر اور مرمت کیلئے 17ارب 50کروڑ روپے رکھے گئے ہیں،محکمہ جنگلات کے لئے 6.5 ارب مختص کئے گئے ہیں جس میں بلین ٹری سونامی سمیت اربن ڈیویلپمنٹ کیلئے 4ارب 10کروڑ روپے رکھے گئے ہیں ،انرجی اینڈ پاور کیلئے بجٹ میں چار گنا اضافہ کیا گیا جو 80کروڑ روپے سے بڑھا کر 4ارب 10کروڑ کیا گیا ہے ،3ارب 80کروڑ روپے دریائوں اور نہروں پر منی اور مائیکرو ہائیڈرو پاور منصوبوں، 8ہزار سکولوں اور 187بنیادی مراکز صحت کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے پر خرچ ہوں گے ، محکمہ کھیل و ثقافت اور سیاحت کیلئے 3.50ارب مختص کرنے کی تجویزہے ،بجٹ میں 426 ارب مرکزی حکومت سے موصول ہونے ہیں ،41 ارب روپے صوبائی ٹیکسز اور نان ٹیکسز سے وصول ہونگے ۔ صوبائی وزیر نے مالی سال 2017.18کا 23ارب 17کروڑکا ضمنی بجٹ بھی پیش کردیا۔