پشاور،مظفر آباد (ممتاز بنگش،92نیوزرپورٹ) خیبر پختونخوا کابینہ اور وزیراعلیٰ میں اختلافات کی تصدیق ہو گئی ، سینئر صوبائی وزیر عاطف نے وزیر اعظم سے ملاقات کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ انہیں اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے ، ذرائع کے مطابق کابینہ میں شامل 5وزیروں اور 20کے قریب ارکان اسمبلی کے حکومت کے ساتھ اختلافات کھل کر سامنے آنے لگے ہیں تاہم صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی نے پارٹی یا کابینہ میں گروپ بندی کی تردید کی اور کہا کہ وزیراعظم نے جس کو وزیراعلیٰ بنا دیا ، وہی ہمارا وزیراعلیٰ ہے جس نے گروپ بنانا ہے وہ پارٹی چھوڑ دے ۔ دوسری جانب سینئر صوبائی وزیر عاطف خان نے اگرچہ اختلافات سے متعلق کوئی بیان جاری نہیں کیا تاہم روزنامہ 92نیوز کے رابطے پر انہوں نے اس کی تردید بھی نہیں کی اور کہا کہ اختلافات اور تحفظات سب کو ہوتے ہیں اور یہ تحفظات انہیں بھی ہیں اور وہ وزیر اعظم کی بیرون ملک واپسی کے فوراً بعد ان سے ملاقات کریں گے اور اپنے تمام تحفظات سے انہیں آگاہ کریں گے ۔ دوسری جانب ذرائع کہنا ہے کہ کچھ لوگوں کو حکومت کے بعض اقدامات پر اعتراض ہے جبکہ کچھ کو وزرا کی تبدیلی پر تحفظات ہیں ، ذرائع کا کہنا ہے کہ جن وزراء کو مختلف امور پر حکومت کے ساتھ اختلاف ہیں ان سب نے وزیر اعظم کو آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاہم پہلی ملاقات عاطف خان کی ہو گی اور وہ تمام وزرا کی جانب سے وزیر اعظم کو اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے ۔ادھر پی ٹی آئی آزادکشمیرکے عہدیداران کے درمیان چپقلش عروج پرپہنچ گئی،بیرسٹرسلطان نے اپنی ہی پارٹی کے جنرل سیکرٹری پرسنگین الزامات عائد کردئیے ،بیرسٹرسلطان نے کہا جنرل سیکرٹری مصدق راجہ نے پارٹی ڈسپلن کیخلاف میرپورکے ضمنی انتخاب میں مخالف پارٹی کوسپورٹ کیاجبکہ راجہ مصدق نے کہاکہ مجھے الیکشن مہم میں شامل ہونے سے روکاگیا،راجہ مصدق نے ثبوت ڈسپلن کمیٹی کوپیش کردیئے ،انہوں نے کہاجب بلایاگیامیں فیصل آبادتھاجہاں سے میرپورکافاصلہ 6گھنٹے کاہے ،پارٹی کی ڈسپلن کمیٹی نے حتمی فیصلے کیلئے اعلی قیادت سے رجوع کرلیا۔