اسلام آباد ، لاہور ( خبر نگار خصوصی، جنرل رپورٹر ) خیبر پختونخوا میں ایک ہی روز میں 4 مزید بچے پولیو مرض کا شکار ہوکر زندگی بھر کے لیے معذور ہوگئے ، لکی مروت سے 3 اور ٹانک سے ایک متاثرہ بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ، خیبرپختونخوا میں پولیو کیسز کی تعداد 72ہوگئی ، تحریک انصاف کی حکومت خیبر پختونخواہ میں پولیو وائرس کنٹرول کرنے میں یکسر ناکام ہو گئی ، پولیو پروگرام کا فوکل پرسن تبدیل کرنے کے باوجود مہم میں کامیابی نہیں مل رہی، لکی مروت کی تحصیل سرائے نورنگ کی ایک ہی یونین کونسل تختی خیل سے 3 ماہ کے بچے اور 11 ماہ کی بچی کو پولیو وائرس نے متاثر کیا ، یونین کونسل درا تنگ سے بھی 11 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق کی گئی ۔ دوسری جانب پولیو سے بچاؤ کیلئے پنجاب میں جامع پلان تیار کرلیا گیا، پنجاب میں پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر ڈیپارٹمنٹ نے پلان تیار کیا، محکمہ کے سیکرٹری کیپٹن (ر) محمد عثمان نے کہا پنجاب آنے والے تمام راستوں پر پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے والی ٹیمیں تعینات ہوں گی، داخلی راستوں پر کیمرے لگا کر بچوں کی آمد اور قطرے پلانے کے عمل کی مانیٹرنگ کی جائیگی، ریلوے سٹیشنز پر 10 اضافی مانیٹرنگ پوائنٹس قائم کیے جائیں گے ، انکار کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کار روائی عمل میں لائی جائے گی، جن علاقوں کے سیوریج کے پانی میں پولیو وائرس پایا گیا ان علاقوں کو ریڈ زون میں شامل کیا گیا ہے ، ریڈ زون میں شامل علاقوں میں ہر بچے یقینی طور پر قطرے پلانے کے لیے اضافی ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی، پنجاب بھر سے سیوریج پانی کے 196 نمونے لیے گئے جن میں سے 83 میں وائرس پایا گیا۔