کراچی (عمران شیخ) معروف اداکارہ وہدایتکار شمعون عباسی نے کہا ہے کہ ہماری فلم پر پابندی لگانا مجھ سمیت پاکستان فلم انڈسٹری کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہے ۔ اگر ہماری فلم ’’دُرج‘‘ میں کوئی متنازعہ سین ہے تو اس سین کو کاٹا جائے پوری فلم پر پابندی سمجھ سے باہر ہے ۔ انکا کہنا تھا میں چاہتا ہوں کہ فلم کو دوبارہ فل سنسر بورڈ کے سامنے ریویو کے لئے پیش کیا جائے اور اس فلم کی کہانی، ڈائیلاگ یا سین میں کوئی بھی متنازعہ چیز ہے تو ہم اسکو کاٹنے کے لئے تیار ہیں لیکن فلم کو ریلیز ہونا چاہیئے ۔ نمائندہ 92 نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ بالی ووڈ کی پاکستان میں فلموں کی بندش کے بعد پاکستانی سینماء گھروں کو پاکستانی فلموں کی اشد ضرورت ہے ۔ فلموں پر پابندی لگانے سے فلم پر سرمایہ کاری کرنے والی کی حوصلہ شکنی ہوگی ۔ اس وقت جب فلم انڈسٹری اپنے ریوائیول کی جانب تیزی سے گامزن ہے ایسے حالات میں فلم انڈسٹری کو مکمل سرکاری سرپرستی اور سپورٹ کی ضرورت ہے ۔ انکا کہنا تھا کہ ہمارے فلم کے ٹریلر کو سنسر بورڈ نے پاس کر دیا لیکن مرکزی سنسر بورڈ نے فلم کی نمائش پر پابندی عائد کی ہے ۔ واضح رہے کہ حقیقی کہانی پر مبنی فلم ’’دْرج‘‘میں شمعون عباسی نہ صرف مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں بلکہ کہانی لکھنے کے ساتھ وہ ہدایت کار کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں۔