کراچی(سٹاف رپورٹر) قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سی ٹی ڈی نے دہشتگردوں کاکراچی میں داخل ہونے کا راستہ اور آخری ٹھکانے کا کھوج لگانے کے لئے تفتیش کا دائرہ کار وسیع کردیا جبکہ دہشتگردوں کے قبضے سے ملنے والے اسلحے اور بارود کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی ۔ ٹاور سے ایک کلاشنکوف بھی ملی ، ذرائع نے بتایا شبہ ہے کہ دہشتگرد بلوچستان کے علاقے حب کے راستے کراچی میں داخل ہو ئے ،حب اوراس کے قریبی علاقوں میں سرچنگ اور پوچھ گچھ شروع کردی گئی ہے ۔تفتیشی ادارے داخلی وخارجی راستوں پر موجود سی سی ٹی وی کی تلاش بھی کررہے ہیں۔ چائنیز قونصل خانے پر حملے کرنیوالا گروپ بھی اسی راستے سے کراچی داخل ہوا تھا۔سٹاک ایکسچینج حملے کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیاکہ دہشتگردوں کے قبضے سے 39رائفل گرنیڈ،1 آٹومیٹک لانچر , 25رشین دستی بم قبضے ، 4ایس ایم جی ، 18میگزین ، گولیوں کے 26پیکٹ برآمد ہوئے ، دہشتگردوں نے 307فائر کئے جبکہ تین پیٹرول کی بوتلیں،،3پانی کی بوتلیں ، سیفٹی کارک 16, سامان رکھنے کیلئے 6 بیگ بھی لائے تھے ۔سی ٹی ڈی کے ایک افسر کا کہنا تھا دہشتگردوں کے روٹس کا پتہ لگا لیا گیا ہے ،دہشتگرد غریب آباد انٹر چینج سے لیاری ایکسپریس وے پر چھڑے ، لیاری ایکسپریس وے سے ماڑی پور روڈ پر اترے ، ماڑی پور روڈ سے ٹاور اور پھر سٹاک ایکسچینج پہنچے ۔