اسلام آباد (وقائع نگار،این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ امریکہ کے ڈینئل پرل کیس پر تحفظات فطری ہیں،پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بہت قربانیاں دیں۔ اپنے بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور اسکے نتیجے میں اموات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں جو انتہائی تشویشناک امر ہے مقبوضہ کشمیر میں محصور 80 لاکھ بے گناہ کشمیریوں کی حالت زار کی طرف مبذول کروانے اور انہیں بھارتی استبداد سے نجات دلانے کیلئے کوششوں میں تیزی لانا ہو گی ۔وزیر خارجہ نے مستقل مندوبین کو اس حوالے سے کاوشیں بروئے کار لانے کی ہدایت کی۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ڈینیل پرل کیس کے فیصلے پرامریکہ کا ردعمل فطری ہے ،محکمہ داخلہ نے ملزمان کو90 روزکیلئے حفاظتی طویل میں لے لیا ، حکومت سندھ کی جانب سے فیصلے کیخلاف اپیل بھی دائرکی جائیگی۔ شاہ محمودنے کہاکہ پاکستان نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بہت قربانیاں دیں، پوری قوم نے ملکر دہشتگردی کیخلاف طویل لڑائی لڑی اور اسے شکست دی۔ ہائیکورٹ کے فیصلے سے تشویش پیدا ہوئی تاہم اپیل کا فورم موجود ہے ، متعلقہ عدالت نے دیکھنا ہے کہ وہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہیں یا کالعدم قرار دیتے ہیں۔دریں اثنا ایک بیان میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ اور جنیوا میں تعینات پاکستان کے مستقل مندوبین کو بھارتی جارحیت اور مقبوضہ کشمیر میں اسکے ریاستی مظالم کو اقوام متحدہ سمیت دیگر عالمی فورمز پر اجاگر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اقوام عالم کی توجہ مقبوضہ کشمیر میں محصور 80 لاکھ بے گناہ کشمیریوں کی حالت زار کی طرف مبذول کرانے اور انہیں بھارتی استبداد سے نجات دلانے کیلئے کوششوں میں تیزی لانا ہو گی،بھارتی جیلوں میں مقیدکشمیری رہنماؤں اور ہزاروں نوجوانوں کو کورونا وبائی حملے سے بچانے اور رہائی کیلئے عالمی برادری بھارت پر دباؤ ڈالے ۔ ہفتہ کو وزیر خارجہ شاہ محمود نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس کی صدارت کی جس میں سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور وزارت خارجہ کے سینئر افسران اجلاس میں شرکت ہوئے جبکہ نیویارک میں مستقل مندوب منیر اکرم اور جنیوا میں مستقل مندوب خلیل ہاشمی بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک تھے ۔