ملتان( خصوصی رپورٹر )جمعیت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہاہے کہ میرا جسم میری مرضی فحاشی ہے ، اس سوچ کی اسلام اجازت دیتا ہے نہ ہی ملکی قانون، یہ لوگ مغربی ایجنڈے کو پاکستان میں عام کرنا چاہتے ہیں۔ملتان میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے فضل الرحمٰن نے کہا کہ یہ خواتین کس حق کی بات کرتی ہیں؟ وراثت ،تعلیم کا حق سب تو اسلام نے انہیں پہلے ہی دیا ہوا ہے ،ہم سے معاہدہ کرنے والے اپنا کردار ادا کریں، ہمیں مجبوراً وہ وعدے عوام کے سامنے لانا پڑیں گے جس پر ہمارا دھرنا ختم کرایا گیا، جس نے کہا تھا کہ جنوری آخری مہینہ ہو گا، اُن کو جلد سامنے لائیں گے ، ہم نے کسی اور کی بات مانی ہے تاہم دکھایا ق لیگ کو گیا ، ق لیگ کے پاس کوئی اختیار ہے ہی نہیں، امریکہ طالبان معاہدہ امن کی علامت ہے دونوں فریقین کو صبر کا مظاہرہ کرنا ہوگا ، موجودہ حکومت کو خاموشی سے برداشت نہیں کیا جائے گا، ملک کے تاجر اور ملز مالکان اب پیسہ نکال کر ملک سے باہر جارہے ہیں ،عام آدمی خودکشیوں پر مجبور ہوگیا ، حکمران اس ملک کی کشتی کو ڈبو رہے ہیں ۔ دریں اثناجامعہ قاسم العلوم گلگشت ملتان میں سالانہ بخاری شریف کی آخری حدیث کادرس دیا ۔