لاہور ( را نا محمد عظیم) ضمنی انتخابات میں توقع سے بہتر رزلٹ آنے کے بعد ن لیگ نے تحریک انصاف کے خلاف نئی حکمت عملی تیار کرلی، دسمبر کے آغاز میں تحریک انصاف اور اداروں کے خلاف بھرپور احتجاجی مہم چلائی جائے گی، مہم میں نشانہ تحریک انصاف کو رکھا جائے گا مگر اداروں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا جائے گا۔ذرائع کے مطابق نواز شریف، مریم نواز اس تحریک کو لیڈ کریں گے اور تحریک کو تحریک انصاف حکومت کو کمزور کرنے ، بلدیاتی انتخابات کے تیاری اور نیب عدالتوں، اداروں پر سیاسی دبائو کیلئے استعمال کیا جائیگا۔ذرائع کے مطابق احتجاجی تحریک کے ساتھ ساتھ تحریک انصاف کے اندر توڑ پھوڑ پر بھی کام شروع کیا جائے گا اور بہت سے ن لیگ، ق لیگ سے تحریک انصاف میں جانے والے ارکان اسمبلی کو فارورڈ بلاک کیلئے تیار کیا جائے گا اور یہ بھی آپشن دی جائے گی کہ وہ تحریک انصاف کو چھوڑیں اور اسی نشست پر ضمنی الیکشن ن لیگ کی ٹکٹ پر لڑیں۔ن لیگی حلقے 45 ارکان قومی و صوبائی اسمبلی سے رابطوں کا دعویٰ کر رہے ہیں، تاہم نئی حکمت عملی کو کچھ دنوں کیلئے خفیہ رکھا جا رہا ہے ، تحریک کا اعلان جلسے کرنے سے شروع ہو گا، باقی معاملات خفیہ طور پر ہوں گے ۔ذرائع کے مطابق ن لیگ کی اہم قیادت اس حد تک جانے کیلئے تیار ہو چکی ہے کہ اگر تحریک انصاف کی حکومت گرانے کیلئے پیپلز پارٹی کو اقتدار دینا پڑے تو اس کیلئے بھی وہ بارگین کر سکتے ہیں، اسی لئے آج شہباز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر ن لیگ کی طرف سے بھرپور طاقت کا مظاہرہ کیا جائے گا اور کئی اہم لیگی رہنما اس موقع پر میڈیا ٹاک میں مزید احتجاج کا اشارہ بھی دیں گے ۔ذرائع کے مطابق ن لیگ کے اہم رہنمائوں نے یہ بھی کہا کہ جس طرح اس ضمنی الیکشن میں آر او دفاتر کا گھیرائو کرنے سے رزلٹ ان کی مرضی کا آیا ہے ، اسی طرح اگر عدالتوں اور اداروں پر پریشر ڈالا گیا تو مزید حالات ہمارے حق میں ہو سکتے ہیں۔