کوئٹہ،پشاور(سٹاف رپورٹر،صباح نیوز،نیوز رپورٹر) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت کیخلاف ملک گیرمظاہرے جاری ہیں اور دسمبر حکومت کا آخری مہینہ ہے ،وزیراعظم تو کیا ان کا باپ بھی استعفیٰ دیگا۔حکمران اقتدار چھوڑیں اور یورپ میں جا کرعیاشیاں کریں۔گزشتہ روزکوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی ڈھٹائی کی وجہ سے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ عدالت گیا جس سے ملک کی جگ ہنسائی ہوئی۔ جے یوآئی(ف) کا دھرنا تاریخی ایونٹ تھا جو ملکی و سیاسی حالات پر اثر انداز ہوا۔ہمارے حلیف ان حالات سے اگر فائدہ اٹھاتے ہیں تو اچھی بات ہے ۔ پانامہ بین الاقوامی دبائو تھا جسے سیاسی قیادت کیخلاف استعمال کیا گیا۔ امریکی بیان سے واضح ہو گیا کہ پانامہ ایک سازش تھی۔ موجودہ حکومت کو ایجنٹ بنا کر بھیجا گیا تا کہ سی پیک میں بگاڑ پیدا کرے ۔ میثاق جمہوریت ایک سنجیدہ دستاویز ہے ۔ یہ حکومت اس قابل نہیں کہ اس کیساتھ کوئی میثاق کیا جائے ۔ میثاق جمہوریت کو بہتر لوگ ہی بہتر بنا سکتے ہیں۔ نواز شریف کی واپسی کا دارومدار صحت پر منحصر ہے ۔علاوہ ازیں جے یوآئی خیبر پختونخوا کی مجلس عاملہ اور وسطیٰ اضلاع کے امراء و نظماء کا اجلاس صوبائی سیکرٹریٹ پشاور میں صوبائی امیر مولانا عطاء الرحمٰن کی صدارت میں ہوا جس میں 8دسمبر کوپشاور میں حکومت کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا اعلان کردیا گیا،اس موقع پر مولانا فضل الرحمن اور اپوزیشن کے قائدین خطاب کرینگے ۔