پاک فوج کے محکمہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک افغان بارڈر پر سرحد پار سے دہشت گردوں کی آرمی چیک پوسٹ پر فائرنگ کے نتیجہ میں حوالدار تنویر شہید اور ایک جوان زخمی ہو گیا۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان کئی دہائیوں سے سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی کا نشانہ بنا ہوا ہے۔ پاکستان اس کے جواب میں ہمیشہ قیام امن کی کوششیں کرتا رہا ہے‘ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اب تک 70ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دے چکا ہے جبکہ پاکستان کی کوششوں کے نتیجہ میںامریکہ اور طالبان کے درمیان مذاکرات کے ذریعے افغان مسئلہ کے پائیدار سیاسی حل کی کوششیں ہو رہی ہیں لیکن امن مخالف قوتیں نہ صرف ان مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں کر رہی ہے بلکہ خطے کے امن کو بھی دائو پر لگا رہی ہیں۔ پاکستان سرحد پار کی دہشت گردی روکنے کے لئے پاک افغان بارڈر پر باڑ بھی لگا رہا ہے لیکن افغانستان میں بیٹھے دہشت گرد کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے اور پاکستانی علاقے میں دہشت گرد کارروائیاں کر کے حالات کوخراب کرنیکی کوشش کر رہے ہیں۔خطے کے امن اور دہشت گردی کو شکست دینے کے لئے ضروری ہے کہ دہشت گردی کو ہر جگہ ،ہر مقام اور ہر پہلو سے شکست دی جائے۔خصوصاً پڑوسی ملک افغانستان کی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ اپنے ہاں موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرے۔