تھرپارکر،اسلام آباد (نمائندہ 92نیوز،خصوصی نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مودی کی سیاست انسانوں کے خلاف نفرت پھیلانا ہے ، ہم امن چاہتے ہیں ، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے ، بھارت ہو یاسپرپاور، کوئی ہمیں غلام نہیں بنا سکتا ، ہم آخری گیند تک اپنی آزادی کیلئے لڑیں گے ، ہماری فوج اور عوام تیار ہے ، کوئی جارحیت ہوئی تو جوابی کارروائی ہوگی،لیڈر جدوجہد میں مقصد پر پہنچنے کیلئے یو ٹرن لیتا ہے ،بلاول اور زرداری کرپشن سے یوٹرن لے لیتے تو آج عدالتوں کے چکر نہ کاٹنے پڑتے ، سیاست کو عبادت سمجھنے والے لوگ ہمارے ساتھ چلیں، سندھ میں نیا دور آنے والا ہے ،حکومت ہندو برادری کے ساتھ کھڑی ہے ،کسی قسم کی تفریق نہیں ہونے دینگے ، نیشنل ایکشن پلان پر مکمل عمل کرینگے ،پاکستان کی زمین پر کسی دہشت گردی کی اجازت نہیں دینگے ،صحت کارڈپورے تھرپارکر کے لوگوں کو پہنچائیں گے ۔ان خیالات کااظہارانہوں نے چھاچھرو میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر وزیراعظم نے عوام میں صحت کارڈز تقسیم کیے ،وزیراعظم نے مزید کہا چھاچھرو کے عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور الیکشن کے بعد پاکستان میں یہ میرا پہلا جلسہ ہے ، اقتدار میں آنے کا سب سے بڑا مقصد وگوں کو غربت سے نکالنے کی کوشش کرنا ہے کیونکہ تھرپارکر میں سب سے زیادہ غربت ہے ، اس لیے میں نے یہاں آنے کا فیصلہ کیا،انہوں نے تھرپارکر میں 2 موبائل ہسپتال کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جون، جولائی تک یہ ہسپتال یہاں پہنچ جائیں گے اور اس کے علاوہ 4 ایمبولینسز بھی فراہم کی جائیں گی تاکہ لوگوں کو آسانی ہوسکے ، تھر سے نکلنے والا کوئلہ تھرپارکر، سندھ اور پورے پاکستان کی تقدید بدل دیگا ،پانی کے مسئلے پر خطاب کے دوران وزیر اعظم نے تھرپارکر کے لیے فوری طور پر 100 آر او پلانٹ فراہم کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ مزید ضرورت پڑی تو وہ بھی فراہم کریں گے ،بھارت میں اقلیتوں کو حقوق نہیں مل رہے ، ہم اپنی اقلیتوں کو پورے حقوق دینگے ، نفرت کی سیاست سے کراچی میں تباہی کی گئی اگر آج وہاں نفرت کی سیاست نہ ہوتی تو وہ آج دبئی کا مقابلہ کررہا ہوتا،ہم نے پاکستان میں سیاست دیکھی، کوئی پشتونوں کے نام پر سیاست کرتا اور ملک کو باٹتا، کسی نے بلوچ کا نام لیا لیکن مقصد اقتدار تھا جبکہ پنجاب میں جب ضرورت پڑی تو جاگ پنجابی جاگ کے نعرے لگا دئیے اور جب سندھ کے حکمرانوں کو جیل میں جانا نظر آتا تو سندھ کارڈ کھیل دیا جاتا، بدقسمتی سے نریندر مودی کی بھی یہی سیاست ہے کہ انسانوں کو تقسیم کرو نفرتیں پھیلاؤ، الیکشن میں کامیابی کے لیے نریندر مودی نے پاکستان کیخلاف جنگ کا ماحول بنایا،ہم وہ نہیں کرتے جو بھارت میں ہورہا ہے کیونکہ ہم امن چاہتے ہیں، ہم نے بھارتی پائلٹ واپس کردیا ،نیشنل ایکشن پلان کے تحت کسی مسلح گروہ یا کالعدم تنظیموں کو کام کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ،یہ نیا پاکستان بن رہا ہے ، ہم نے یہاں سرمایہ کاری کرانی ہے ، نئے ، پڑھے لکھے ، سیاست کو عبادت سمجھنے والے لوگ ہمارے ساتھ چلیں، سندھ میں نیا دور آنے والا ہے ،پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک لیڈر زرداری سے اپنا نام بھٹو کرکے لیڈر بن گیا، انہیں پتہ ہی نہیں جدوجہد کیا ہوتی، کاغذ کی پرچی سے لیڈر نہیں بنتے ، بلاول بھٹو نے اسمبلی میں انگریزی میں تقریر کردی، انہیں معلوم ہی نہیں کہ یہاں کے لوگوں کو کم انگریزی آتی، جو انگریزی بلاول بھٹو نے بولی وہ خاص طور پر مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی کے لوگوں سمجھ نہیں آئی،وہ اتنے گھبرائے ہوئے تھے کہ غلط طرف منہ کرکے اسمبلی میں نماز پڑھ دی، بلاول بھٹو یوٹرن بہت اچھی چیز ہے ،مشکل وقت سے بچاتی ہے ۔ چھاچھرو میں صحت کارڈ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا میرا پیغام مودی سرکار کے لیے ہے اگر بھارت نے امن کا ہاتھ بڑھایا تو تھام لیں گے ، جنگ کا مکا دکھایا تو توڑ دیں گے ، بھارت کی جارحیت کے باوجود امن چاہتے ہیں، یہ 71 نہیں نیا پاکستان ہے جس کا وزیراعظم عمران خان ہے ، وزیراعظم نے عزم کیا ہے کہ ہم نیا پاکستان بنائیں گے ،تھر کا ایک ایک بچہ پاکستان کی حفاظت کو تیار ہے ۔قبل ازیں دورہ سندھ پر روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ غربت اور افلاس کی چکی میں پسے ہوئے ، تھرپارکر کے مجبور عوام کی زندگیوں کو بدلنے کا وقت آن پہنچا ہے ۔