واشنگٹن( ندیم منظور سلہری) وزیراعظم عمران خان کا دورہ امریکہ ابھی تک یقینی نہیں، ففٹی ففٹی چانسز ہیں، گو کہ پاکستانی وزارت خارجہ نے اس دورے کی تصدیق تو کر دی ہے لیکن ابھی تک ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے باضابطہ طور پر اسکا اعلان نہیں کیا گیا۔ذرائع نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ کسی بھی ملک کے سربراہ مملکت کے دورے سے قبل امریکی حکام کی پالیسی ہے کہ دونوں فریق ایجنڈے کو حتمی شکل دیتے ہیں، پاکستان کو جو نکات بھجوائے گئے ہیں ،اس پر عمران حکومت کے کچھ تحفظات ہیں جس پر معاملات گُومگو کا شکار نظر آرہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق عمران خان کے دورہ امریکہ کے ففٹی ففٹی چانسز ہیں لیکن دونوں ممالک کے حکام ایجنڈے پر بات چیت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں، عمران خان کا موقف ہے کہ پاکستان افغانستان میں امریکی افواج کی باعزت واپسی اور طالبان کے غنی حکومت کے ساتھ مذاکرات کرانے کے لئے دیانتداری سے کوششیں کر رہا ہے لیکن یہ نہیں ہو سکتا کہ امریکہ اس خطے میں صرف اپنے مفادات کا تحفظ کرے اور اپنے دوست ممالک کو نظرانداز کرے ، امریکہ کے کہنے پر پاکستان ایران ، چین اور روس کے ساتھ اپنی جاری پالیسیوں میں کسی قسم کی تبدیلی کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا، پاکستان نے ٹرمپ انتظامیہ کو یہ بھی آفر کی ہے کہ وہ امریکہ اور ایران کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے پر ثالثی کا کردار ادا کر سکتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق امریکہ اور پاکستان کے درمیان سفارتی کوششیں جاری ہیں تاکہ یہ دورہ ممکن ہو سکے اور جلدازجلد عمران ٹرمپ ملاقات کے ایجنڈے کو حتمی شکل دی جا سکے ۔