واشنگٹن( ندیم منظور سلہری سے ) جلاوطن تبتی رہنما دلائی لامہ اپنی زندگی کے آخری ایام تبت میں گزارنے کے خواہشمند ہیں۔ چینی حکام اور دلائی لامہ کے درمیان بیک ڈور ڈپلومیسی جاری ہے ۔دلائی لامہ کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے دنیا میں چین کی مضبوط ہوتی گرفت نے دلائی لامہ کی تحریک کو بُری طرح متاثر کیا ہے ۔ جلاوطن تبتی لوگ اب دلائی لامہ کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ چین کے ساتھ معاملات طے کر لیں تاکہ وہ اپنوں میں واپس چلے جائیں۔ ان کی اپنی مادری سرزمین سے دوری اب برداشت سے باہر ہوتی جا رہی ہے ۔ ڈاکٹر امرجیت سنگھ کا کہنا ہے دلائی لامہ نے محسوس کر لیا ہے کہ امریکہ اور بھارت نے ا ن کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا ۔ تبت آزاد ہوا اور نہ ہی ان کے وہ مقاصد پورے ہوئے جن کی بنا پر انہوں نے جلاوطنی اختیار کی تھی۔ دلائی لامہ جب سولہ سال کا جوان تھا تو 1959ء میں سی آئی اے اور را کے مشترکہ آپریشن کے نتیجہ میں اس کو تبت سے بحفاظت نکال لیا گیا تھا ۔دلائی لامہ اس بات کو تسلیم کر رہے ہیں کہ تبت گزشتہ ساٹھ سال کے دوران بالکل بدل چکا ہے ۔