نئی دہلی(نیٹ نیوز؍ نیوز ایجنسیاں)بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں متنازعہ شہریت قانون پر مسلم کش فسادات شدت اختیار کرگئے ، ہلاکتوں کی تعداد 13 ہوگئی جبکہ 150 افراد زخمی ہیں، ہندو بلوائی مسلمانوں کے گھروں پر حملے کر رہے ہیں جبکہ کئی املاک کو بھی جلا دیا گیا ، گوکل پوری میں جامع مسجد و جامعہ عربیہ مدنیہ کو جلا کر شہید کردیا گیا، انتہاپسند ہندو اشوک نگر میں ایک مسجد پر بھی حملہ آور ہوئے اور اس کے مینار سے سپیکر اتار کر نیچے پھینکتے ہوئے اپنے جھنڈے لہرا دیئے ۔ سوشل میڈیا صارفین کی بڑی تعداد نے مسجد پر حملے کی مذمت کی ہے اور اسے ’بابری مسجد‘ جیسا سانحہ قرار دیا ہے ۔ مسلم اکثریتی علاقے کاردام پوری میں آرایس ایس کے غنڈوں نے بستیوں کی بستیاں جلا کر بھسم کردی ہیں۔مسلم اکثریتی علاقوں میں حملوں کیلئے پٹرول بموں کا استعمال بھی کیا جارہا ہے ۔ایک مسلمان شہری نے بتایا کہ مسلمانوں کی املاک کو جلانے میں آرایس ایس کے غنڈوں کے ساتھ بھارتی پولیس بھی شامل ہے ،ایمبولینسز پر بھی حملے کئے جارہے ہیں۔سرفراز نامی شخص نے بتایا کہ وہ اپنے چچا کے جنازے سے واپس آرہا تھا کہ بلوائیوں نے روک لیا، سرفراز نام بنانے پر پتلون اتارنے کا کہا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔بی بی سی کے مطابق دہلی کی گوکلپوری ٹائر مارکیٹ میں منگل کو دوسرے روز بھی آگ لگی دیکھی گئی جبکہ مقامی میٹرو سٹیشن کے قریب پتھراؤ اور نعرے بازی کرتے افراد بھی نظر آئے ہیں،اس دوران جے شری رام کے نعرے لگائے جارہے تھے ۔ گوکلپوری کے علاقے میٹ نگر کے پاس تقریباً دو سو افراد ’وندے ماترم‘ کے نعرے لگاتے سنے جا سکتے تھے جبکہ وہ ترنگا (انڈین پرچم) اور زعفرانی پرچم لہراتے ہوئے دیکھے جا رہے تھے ،اس دوران ’دیش کے غداروں کو، گولی مارو‘ جیسے نعرے بھی سنائی دے رہے تھے ، اسی علاقے میں ایک 14 سالہ مسلمان لڑکے کو گولی مار دی گئی ہے ۔دہلی کے متاثرہ علاقوں میں کرفیو نافذ کرتے ہوئے شہر کی شمال مشرقی سرحد کو سیل کردیا گیا ہے ۔بھارتی میڈیا کے مطابق دلی شہرکے شمال مشرقی علاقوں میں بلوائیوں کودیکھتے ہی گولی مارنے کے احکامات جاری کردئیے گئے ہیں ۔بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کیا جس میں نئی دہلی کے وزیراعلیٰ اروِند کیجر یوال نے بھی شرکت کی۔اروِند کیجریوال نے شہریوں سے پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کئی پولیس اہلکار اور عام شہری زخمی اور اپنی جان گنواچکے ہیں، یہ سب انتہائی بدقسمتی ہے ۔اروِند کیجریوال نے اپیل کی کہ مندروں اور مساجد کے اِرد گِرد رہنے والے شہری امن برقرار رکھیں۔دوسری جانب شہر کی انتہائی خراب صورتحال کے پیش نظر نئی دہلی حکام نے شہر بھر کے ہسپتالوں کے عملے کو الرٹ کردیا ہے جبکہ فائر بریگیڈ حکام کو پولیس سے رابطہ رکھنے اور متاثرہ مقامات پر فوری طور پر پہنچنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔