راولپنڈی(رپورٹر92نیوز) صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چودھری نے کہا ہے کہ آزادی کشمیر کی بات پر ہم سب ایک ہیں۔1947 ء سے جموں وکشمیر کے لوگ قربانی دے رہے ہیں،بین الاقوامی کمیونٹی مسئلہ کشمیر کو سمجھ چکی ہے ،فرانسیسی پریس کشمیر کی حمایت میں لکھ رہی ہے ،ہمیں مسئلہ کشمیر کو جارحانہ انداز میں استعمال کرنا ہوگا۔ گزشتہ روزیہاں ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن میں کشمیر کانفرنس کے شرکائسے خطاب میں بیرسٹرسلطان محمود نے کہا ہے کہ پاک بھارت بات چیت سے قبل مسئلہ کشمیر دیکھیں۔چیئرمین پارلیمانی کشمیری کمیٹی شہریار خان آفریدی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ایٹمی طاقت اور کشمیر پاکستان کی بیس لائن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گرداس پور،سیاچن،سرکریک ہمارے نقشہ میں کیوں نہیں؟ کشمیر ہمارے ایمان کا حصہ ہے ، اس پر سیاست نہیں ہونی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ5اگست2019 کے بعد کشمیر میں جنگی جرائم ہورہے ہے ،دنیا بھارت کا مکروہ چہرہ سمجھ چکی ہے ،ہم بھارت کو ہر جگہ پر شکست دے سکتے ہیں۔سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق نے کہا ہے کہ مقبوضہ وادی کے لوگوں نے پاکستان سے الحاق کیا،ایسی کمزوریاں سامنے آرہی ہیں جن کو درست ہونا ہے ۔مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہم اگر ٹھیک ہو جائیں تو کشمیر کا مسئلہ حل ہو سکتا ہے ، ہمیں اپنا گھر ٹھیک کرنا پڑے گا، گھر ٹھیک کرنے کی بات پر نواز شریف کیخلاف فتوے آ ئے ،پاکستان کی منتخب قیادت ہی کشمیریوں کی نمائندگی کرسکتی ہے ، جماعت اسلامی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم نے کہا ہے کہ سید مودودی کی تربیت تھی کہ بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے لانا ہے ۔56 مسلم ریاستیں بے حسی کا لبادہ اوڑھے ہیں ۔حریت رہنما سید یوسف نسیم نے کہا ہے کہ بھارت نے کشمیر کی شناخت مٹا کر اس پر فوجی قبضہ کیا،ہمارا بھارتی آئین سے کوئی تعلق ہے نہ مانتے ہیں۔ پاکستانی سیاستدان کشمیر کو اقتدار کیلئے استعمال نہ کریں۔