لاہور،اسلام آباد،کراچی ،پشاور (خبرنگار خصوصی، سپیشل رپورٹر، سٹاف رپورٹر، نمائندگان، نیٹ نیوز) خواتین کے عالمی کے موقع پردنیا بھر میں تقاریب ہوئیں جبکہ پاکستان کے مختلف شہروں میں عورت مارچ ہوا۔لاہور میں پریس کلب تک الحمرا ہال ایجرٹن روڈتک ریلی نکالی گئی ، ریلی میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی، خواتین نے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر خواتین کے حقوق کے تحفظ اور ان کی آزادی کے نعرے درج تھے ،خواتین ریلی کے لئے الحمرا ہال ایجرٹن روڈ پر سٹیج تیار کیاگیا تھا جہاں خواتین کے حقوق اجاگر کرنے کیلئے کئی خاکے بھی پیش کئے گئے ، خواتین کی ریلی تین گھنٹے تک رہی جس کے بعدشرکا پر امن طو ر پر منتشرہوگئے ۔سی سی پی او ذوالفقار حمید نے یوم خواتین کے پروگرامز کے موقع پر عمدہ سکیورٹی انتظامات پر لاہور پولیس کے متعلقہ افسروں اور جوانوں کو شاباش دی ۔قبل ازیں اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب کے سامنے حیامارچ کے اختتام پرجب دعاہورہی تھی توعورت مارچ کے شرکاء کی طرف سے وکٹری کانشان بنایاگیااورساتھ ہی لاٹھی پھینکی گئی اور دہشت گرد دہشت گرد کے نعرے لگائے گئے جس پر مارچ کے شرکا مشتعل ہو گئے ،اس موقع پردونوں اطراف سے شدیدپتھراؤکیاگیا، پتھراؤ کے نتیجے میں جمعیت علماء اسلام کے کارکن عبدالظاہرکاکڑسمیت متعددافرازخمی ہوگئے جنھیں پولی کلینک ہسپتال منتقل کردیاگیا، تصادم کے دوران مارچ کے منتظمین ہاتھ جوڑ کر مشتعل نوجوانوں کو منع کرتے رہے ۔حیامارچ کے منتظمین مفتی اویس عزیز،مولاناعبدالرحمن معاویہ ،قاری عبدالوحیدقاسمی ،مفتی عبداللہ ودیگرنے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ عورت مارچ کے شرکا کی جانب سے پتھربرسانے کی ابتداء کی گئی ،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار خاموش تماشائی بنے کھڑے رہے ۔ادھر پولیس کی جانب سے مقدمہ اندراج کے حوالے سے کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا جبکہ پولیس کی جانب سے ایک برقعہ پوش شخص بھی مارچ کے قریب سے گرفتار کیا گیا ہے جسے تفتیش کے لئے تھانے منتقل کر دیا گیا ہے ۔نارووال ، بہاولپور، سیالکوٹ، گوجرہ ،میرپور خاص، حیدر آباد ،سندھ کے دوسرے شہروں،میرپور آزاد کشمیر ،جنوبی پنجاب میں ملتان ،وہاڑی،جمن شاہ، سمہ سٹہ،صادق آباد،بورے والامیں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔ امریکہ اور یورپ کے بعض ممالک میں یوم خواتین کے موقع پر خواتین خودمختاری اور اظہار رائے کی آزادی کے نام پر نیم عریاں اور بعض جگہ برہنہ مظاہروں کا انعقادکیا اور اس سال بھی سوئٹزرلینڈ اور دیگر یورپی ممالک میں خواتین نیم عریاں ہوکر سڑکوں نکلیں۔