لاہور( نیٹ نیوز) جب پہلی بار زمین سے نکل کر انسان نے چاند پر قدم رکھا، زمین کے باسیوں کے لیے یہ ایک ناقابلِ یقین کارنامہ تھا۔ لیکن اب لگ بھگ پچاس برس بعد کم از کم دو پاکستانی شہری چاند پر زمین خرید چکے ہیں۔لاہور کے ازرام علی نے مہتاب پر پانچ ایکڑ زمین گزشتہ برس خریدی تھی۔ حال ہی میں انہیں ملکیت کے کاغذات موصول ہوئے ہیں جس میں پلاٹ کی رجسٹری، اس کی سیٹلائٹ تصویر اور مخصوص جگہ کے بارے میں معلومات دی گئی ہے ،اس سے قبل راولپنڈی کے رہائشی صہیب احمد چاند کے اسی علاقے میں ایک ایکڑ خرید کر اپنی اہلیہ کو تحفے میں دے چکے تھے ۔سی آف ویپرز نامی جس علاقے میں ازرم علی اور صہیب احمد کی جائیدادیں واقع ہے وہاں سے 600 کلومیٹر جنوب مغرب کی طرف وہ مقام ہے جہاں سنہ 1969 میں پہلی مرتبہ انسان نے چاند پر قدم رکھا تھا۔ ان کے پلاٹس کے قریب ایک جھیل 'ڈولورس' اور پہاڑی سلسلہ 'ہیمس' بھی ہے ، یعنی یہ بظاہر کسی ’پرائم لوکیشن‘ سے کم نہیں ۔صہیب احمد سے زیادہ ان کی اہلیہ چاند پر جانے کی خواہش رکھتی ہیں، صہیب احمد نے بتایا کہ ہم کوشش بھی کر رہے ہیں کہ نجی طور پر خلا میں جانے والے کسی پروگرام کا حصہ بن جائیں تا کہ ہم بھی چاند ہر جا سکیں۔ازرام علی سمجھتے ہیں کہ 'ناممکن تو کچھ بھی نہیں۔ ہو سکتا ہے کبھی موقع مل جائے ۔ اگر ضرورت پڑی تو پانچ میں سے چار ایکڑ بیچ دوں گا تا کہ خلائی سفر کے اخراجات اٹھا سکوں۔