مکرمی !پاکستان کہنے کو اسلامی ریاست ہے مگر انتہائی افسوس دکھ کا مقام یہ ہے کہ یہاں امیر و غیر طبقے کی تعلیم میں بہت فرق ہے دعوے وعدے نظریاتی لحاظ سے پچھلی حکومتوں نے بھی بہت کیے تھے کہ وہ نظام تعلیم میں بہتری لائیں گے دو طبقاتی تعلیمی نظام میں یکسانیت لائیں گے مگر ایسا کچھ نہ ہوا۔صاحب ثروت طبقے کا بچہ مہبگے اسکول میں تعلیم حاصل کرتا اور تمام تر اعلیٰ سہولتوں سے مستفید ہوتا ہے امیر کے بچے کو ڈگریاں بھی آسانی سے مل جاتی ہیں۔ اپنی زندگی کے سفر کو جاری رکھتا ہے اگر نقطہ خیال میں بات کی جائے تو سندھ کی مثال ہمارے سامنے ہے ۔اگر خاص سیاسی جماعت جس نے روٹی ، کپڑا اور مکان کے نام پر غریب عوام کو اپنا ذاتی غلام بنایا ہوا ہے۔ سندھ کی عوام ظاہری ڈگریاں لے لیتی ہے مگر وہ طبقہ تعلیم حاصل کرتا ہے جو دولت مند ہو۔نیا پاکستان اور تبدیلی سرکار اب تک نظریات کے مطابق عوامی امنگوں و توقعات کو پورا کرنے میں ناکام ہیں اللہ تعالیٰ ملک خدا داد پاکستان پر اپنا خاص رحم و کرم فرمائے آمین۔دوہرا معیار تعلیم کا خاتمہ کیا جائے۔ (عبدالہادی قریشی )