وزیر اعظم عمران خان نے جیلانی پارک میں میواکی جنگل منصوبے کی افتتاحی تقریب سے کہا ہے کہ لاہور میں سموگ اور آلودگی کی بلند شرح انسانی زندگیوں کے لئے خطرہ ہے۔ صوبائی دارالحکومت دنیا کے آلودہ شہروںمیں چوتھے نمبر پر شمار ہوتا ہے۔ گزشتہ روز لاہور شہر کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس کنٹونمنٹ کے بعض علاقوں میں اے کیو آئی 581تک ریکارڈ کیا گیا ۔ انتظامیہ آلودگی کی وجہ بھٹوں سے نکلنے والے دھوئیں کو قرار دے کر بھٹوں کو بند کرکے کارکردگی دکھانے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھٹے فضائی آلودگی کی محض ایک وجہ ہیں ۔ شہر میں درختوں کی کمی اور بے ہنگم ٹریفک، گھنٹوں کا ٹریفک جام فضا میں زہر گھولتا ہے جس کا ثبوت گزشتہ روز ترجمان ماحولیات کا گزشتہ روز آلودگی میں اضافے کی وجہ میچ کے باعث ٹریفک جام کو قرار دینا ہے ۔ حکومت کی طرف سے ترک کمپنی کاصفائی کنٹریکٹ منسوخ کرنے کے بعد شہر کی سڑکوں پر کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ سڑکوں پر رواں ٹریفک اس کچرے کو فضا میں اچھال کر فضا کو آلودہ کر رہی ہے ۔وزیر اعظم کا یہ کہنا درست ہے کہ سابق حکومتوں نے شہر کو ریت اور سیمنٹ کے جنگل میں بدل دیا مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ موجودہ حکومت شہر کی صفائی میں ناکام ہے۔ بہتر ہو گا حکومت صوبائی دارالحکومت میں ہر گھر میں ایک درخت لگانے کا قانون بنانے کے ساتھ شہر کی صفائی کو بھی یقینی بنائے تاکہ بہتر صفائی اور درختوں میں اضافے سے عوام کو سانس لینے کے لئے صاف ہوا میسر آ سکے۔
فضائی آلودگی میں خطرناک حد تک اضافہ
اتوار 14 فروری 2021ء
وزیر اعظم عمران خان نے جیلانی پارک میں میواکی جنگل منصوبے کی افتتاحی تقریب سے کہا ہے کہ لاہور میں سموگ اور آلودگی کی بلند شرح انسانی زندگیوں کے لئے خطرہ ہے۔ صوبائی دارالحکومت دنیا کے آلودہ شہروںمیں چوتھے نمبر پر شمار ہوتا ہے۔ گزشتہ روز لاہور شہر کا اوسط ایئر کوالٹی انڈیکس کنٹونمنٹ کے بعض علاقوں میں اے کیو آئی 581تک ریکارڈ کیا گیا ۔ انتظامیہ آلودگی کی وجہ بھٹوں سے نکلنے والے دھوئیں کو قرار دے کر بھٹوں کو بند کرکے کارکردگی دکھانے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بھٹے فضائی آلودگی کی محض ایک وجہ ہیں ۔ شہر میں درختوں کی کمی اور بے ہنگم ٹریفک، گھنٹوں کا ٹریفک جام فضا میں زہر گھولتا ہے جس کا ثبوت گزشتہ روز ترجمان ماحولیات کا گزشتہ روز آلودگی میں اضافے کی وجہ میچ کے باعث ٹریفک جام کو قرار دینا ہے ۔ حکومت کی طرف سے ترک کمپنی کاصفائی کنٹریکٹ منسوخ کرنے کے بعد شہر کی سڑکوں پر کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ سڑکوں پر رواں ٹریفک اس کچرے کو فضا میں اچھال کر فضا کو آلودہ کر رہی ہے ۔وزیر اعظم کا یہ کہنا درست ہے کہ سابق حکومتوں نے شہر کو ریت اور سیمنٹ کے جنگل میں بدل دیا مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ موجودہ حکومت شہر کی صفائی میں ناکام ہے۔ بہتر ہو گا حکومت صوبائی دارالحکومت میں ہر گھر میں ایک درخت لگانے کا قانون بنانے کے ساتھ شہر کی صفائی کو بھی یقینی بنائے تاکہ بہتر صفائی اور درختوں میں اضافے سے عوام کو سانس لینے کے لئے صاف ہوا میسر آ سکے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز میں اتوار 14 فروری 2021ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں