مکرمی ! ہم صرف سائنس اور ٹیکنالوجی کے علم کو فروغ دیں گے تو صرف ہم روبوٹ اور مشین بن کر رہ جائیں گے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ جسمانی آسائشوں اور ضرورتوں کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ روح کو بھی سیراب کیا جائے تاکہ ہم انسان کی انسانیت اور اس کی روح کو سمجھ سکیں۔ بہاولپور لٹریری فیسٹول اور 23سال بعد خواجہ غلام فرید سائیں کانفرنس کے انعقاد سے نہ صرف اَدب کو فروغ ملے گا بلکہ یہاں کے اَدب اور خواجہ فرید کے افاقی کلام سے رب اسکی مخلوق سے محبت اور فطرت کی رعنائیوں کو سمجھنے کا موقع ملے گااس لیے ادب اور صوفیانہ کلام کے تراجم کراکے دنیا کو محبت اور امن تک لانے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔ اسلامیہ یونیورسٹی گردونواح کے علاقوں تک ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کر رہی ہے جس میں لودھران، احمد پور شرقیہ، خیرپور ٹامیوالی اور یزمان تک ٹرانسپورٹ کی فراہمی سے طلباء اور خصوصا ًطالبات کو جو سہولیات ملیں ہیں اس سے ان کے والدین کو ایک اطمینان اور معاشی ریلیف ملا ہے۔انجینئر پروفیسرڈاکٹر اطہر محبوب کی شبانہ روز کوششوں، مسلسل عمیق نظر اور اپنے اساتذہ اور مینجمنٹ ٹیم پر اعتماد سے وہ دن دور نہیں جب اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپورکا شمار دنیا کی سرفہرست 100یونیورسٹیز میں ہوگا اور یہ بات وقت ہی بتائے گا،کوششوں کا جاری رہنا شرط ہے۔ ( علی جان ‘لاہور)