اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر) وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومت مالیاتی مارکیٹوں کو مضبوط بنانے پر پختہ یقین رکھتی ہے اور معیشت کی بہتری کیلئے بدلتے ہوئے اقتصادی ماحول کے مطابق نیا ٹیکس نظام تشکیل دینا چاہتی ہے ۔ گزشتہ روزوزیرخزانہ سے پاکستان سٹاک ایکسچینج کے سی ای اوو ایم ڈی فرخ ایچ خان نے ملاقات کی۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے ریونیو وقار مسعود ، مشیروزیراعظم ڈاکٹر عشرت حسین، چیئرمین ایف بی آر اور سیکرٹری خزانہ بھی موجود تھے ۔پاکستان سٹاک ایکسچینج کے سی ای او نے وزیرخزانہ کو دولت کی پیداوار اور سرمایہ کی موبلائزیشن میں سٹاک ایکسچینج کے کردار پر پریذنٹیشن پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک وسیع کیپٹل مارکیٹ اہم اقتصادی اور سماجی مقاصد کے حصول میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے ، ٹیکس گزاروں کی تعداد ، بچتوں میں اضافہ اور سرمایہ کاری بڑھائی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے سٹاک ایکسچینج میں شامل کمپنیوں پر کیپٹل گین ٹیکس کے حوالے سے علاقائی طور پر مروجہ طریقہ کار کے مطابق تجاویز، کمپنیوں پر ٹیکس کی شرح کو معقول بنانے ، ایس ایم ای کے لئے ٹیکس کریڈٹ کو بڑھانے ، نجی فنڈ کے ذرائع ڈھونڈنے سمیت کئی تجاویز پیش کیں۔ وزیر خزانہ نے ایم ڈی سٹاک ایکسچینج کی سفارشات کوسراہتے ہوئے کہا کہ حکومت کیپٹل مارکیٹس کو مضبوط بنانے پر پختہ یقین رکھتی ہے ۔ وفاقی وزیر نے سٹاک ایکسچینج کے سی ای او کو یقین دلایا کہ بجٹ میں ان کی تجاویز کو شامل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ دریں اثناوزیر خزانہ نے قومی پرائس مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کی جس میں وفاقی وزرا، مشیروں ، صوبائی چیف سیکرٹریز اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ملک میں ضروری اشیا آٹا، گھی، چینی، چکن، انڈوں، دالوں اور سبزیوں کی قیمتوں کا جائزہ لیا گیا۔سیکرٹری خزانہ نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ہفتے مہنگائی کی شرح میں 0.61 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ وزیر خزانہ نے مہنگائی پر کنٹرول کیلئے وفاقی وصوبائی حکام کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کو زیادہ سے زیادہ ریلیف یقینی بنانے کیلئے تمام ادارے کام کریں۔