کراچی ، لاہور ،اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، شوبز ڈیسک، 92 نیوز رپورٹ )دینی جماعتوں کے احتجاج پرحکومت نے 24 جنوری کوپاکستان بھر میں نمائش کیلئے پیش کی جانی والی فلم’’ زندگی تماشہ ‘‘ پر پابندی لگا دی ۔ تحریک لبیک اورجمعیت علماء اسلام سمیت کئی دینی اور مذہبی جماعتوں کی جانب سے فلم کی نمائش کیخلاف مظاہروں کی کال دی گئی تھی۔دینی جماعتوں کا موقف ہے سرمد کھوسٹ کی فلم شعائر اسلام کی توہین پر مبنی ہے اوروہ ساڑھے تین ماہ سے حکومت کی توجہ اس جانب دلارہے ہیں۔ادھر فلمساز سرمد کھوسٹ نے فلم کیخلاف مظاہرہ کرنے والے افراد اور تحریک لبیک کیخلاف درخواست دائر کردی۔سرمد کھوسٹ کی جانب سے دائر کی گئی درخواست پر سول جج ضیا الرحمن نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج دلائل کیلئے طلب کرلیا۔سرمد کھوسٹ نے اپنے وکلا کی توسط سے سول کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں موقف اپنایا کہ’’ زندگی تماشہ ‘‘کسی انفرادی گروہ یا شخص سمیت کسی بھی اجتماعی گروہ یا فرقے کیخلاف نہیں بنائی گئی بلکہ فلم کو صرف تفریح اور سماج کے اچھے پہلو اجاگر کرنے کیلئے بنایا گیا ہے اور اس سے لوگوں کے ذہنی تنا میں کمی آئے گی۔فلم کو سنسر بورڈ نے ریلیز کیلئے سرٹیفکیٹ بھی جاری کر رکھا ہے ۔ عدالت تحریک لبیک پاکستان کو فلم کی ریلیز میں رکاوٹیں ڈالنے سے روکنے کا حکم دے ۔فلم کی نمائش پرپابندی کے بعد کئی دینی جماعتوں نے احتجاج مؤخرکرنے کا اعلان کیا ہے ۔ ادھر وزیراعظم کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہاہے مرکزی فلم سنسر بورڈ نے فلم زندگی تماشہ کا تنقیدی جائزہ لینے کیلئے فوری اسلامی نظریاتی کونسل سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ایک ٹویٹ میں معاون خصوصی نے بتایا پروڈیوسر کو فلم کی ریلیز مؤخر کرنے کی ہدایت بھی جاری کر دی گئی ہے ۔