باکو (آن لائن) آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان سرحدی علاقے نگورنو کاراباخ میں شدید لڑائی دوسرے روز بھی جاری رہی اور اس دوران مارے جانے والے آرمینیائی شہریوں کی تعداد 39 ہوگئی ہے جن میں 32 فوجی بھی شامل ہیں۔ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان لڑائی کے معاملے پر او آئی سی اورسلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج ہوگا۔ آذربائیجان نے مزید علاقوں پر قبضے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے اس بات کی تردید کی کہ انقرہ حکومت نے آذربائیجان میں ناگورنوکاراباخ کے علاقے میں جاری لڑائی میں مدد کے لیے شام سے جنگجو بھیجے ہیں۔ قبل ازیں روس میں متعین آرمینیا کے سفیر نے ترکی پر الزام عائد کیا تھا کہ اُس نے شمالی شام سے کوئی چار ہزار جنگجو کاراباخ کی لڑائی میں حصہ لینے کے لیے بھیجے ہیں۔ آذربائیجان کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ شام سے عسکریت پسند بھیجنے کی افواہ آرمینیا کی طرف سے اشتعال انگیزی ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی برادری نے آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ کو فوری طور پر روکنے کی اپیل کی ہے ۔ آرمینیائی وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اتوار سے شروع ہونے والی جھڑپیں ابھی تک جاری ہیں۔دریں اثنا آذربائیجان کی فوج نے مزید علاقوں پر قبضے اور آرمینیا نے آذربائیجان کی طرف سے قبضے میں لئے گئے کچھ علاقے چھڑانے کے متضاد دعوے کئے ہیں۔