اسلام آباد (92 نیوزرپورٹ ،نیوزایجنسیاں)حکومت نے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی ) کو ریکارڈ کے حصول کیلئے سرمایہ کاروں کے گھروں اور دفاتر پر چھاپے مارنے کی اجازت دیدی ہے جبکہ اس حوالے سے وضع کردہ قوانین بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ایس ای سی پی کی ٹیم مقامی مجسٹریٹ کی اجازت لیکر اور مقا می پولیس کی مدد سے کسی بھی جگہ پر اطلاع کی بنیاد پر چھاپہ مار سکے گی۔ایس ای سی پی کی ٹیمیں مختلف محکموں کی شکایت پر دفاتر اور رہائش گاہوں پر چھاپے ماریں گی۔چھاپوں کا مقصد ملکیت اور ٹیکس کی غلط بیانی پکڑنا ہے ۔ ریڈ کے وقت متعلقہ تفتیشی افسر اورایس ایس سی پی کے دو دیگر افسروں کو گواہی کیلئے ساتھ رکھا جائیگا۔ اگرایس ای سی پی ٹیم کو کسی گھر یا دفتر کی عمارت میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی تو پھر وہ دروازہ یا کھڑکی توڑ سکے گی۔ چھاپے کے وقت قبضہ میں لی گئی اشیا اور کاغذات کی فہرست تیارکی جائیگی۔ یہ فہرست ایس ای سی پی کے علاقائی دفاتر اور ملزم کو بھی فراہم کی جائیگی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ایس ای سی پی الیکٹرانکس اشیا کو قبضہ میں لینے کا اختیار رکھتی ہے ۔چھاپے کے وقت ضبط اشیاء غیر ضروری ہونے کی صورت میں مالکان کو واپس کرنا ہونگی۔قوانین کی خلاف ورزی پر ایک کروڑ روپے تک جرمانہ ہو گا۔رولز کی مسلسل خلاف وزری جاری رہنے کی صورت میں کمپنی کو روزانہ ایک لاکھ روپے کے حساب سے جرمانہ ہو گا۔ رولز کی خلاف ورزی پر ریڈنگ ٹیم کو بھی جرمانہ ہو سکتا ہے ۔