کراچی،ہرنائی (سٹاف رپورٹر،آن لائن) شہر قائد میں مون سون کی پہلی بارش نے حکومت سندھ اور بلدیاتی اداروں کے تمام دعووں کی قلعی کھول کر رکھ دی۔ سڑکیں تالاب بن گئیں، کرنٹ ، چھتیں اوردیواریں گرنے سے چار بچوں اور خاتون سمیت 9افراد جاں بحق اور درجن سے زائد افراد زخمی ہوگئے ۔بتایا گیا ہے کہ بارش کے باعث شہر کے کئی علاقوں میں بجلی بند ہو گئی، شاہراہ فیصل،راشد منہاس روڈ، یونیورسٹی روڈ، سٹیڈیم روڈ سمیت مختلف سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔سڑکیں زیر آب آنے کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں، شہری گھنٹوں سڑکوں پر پھنسے رہے ۔ نالوں میں پانی کے بجائے کچرا بہتا رہا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں 43ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ،بارش شروع ہوتے ہی بجلی کا نظام بند ہوگیا‘ کئی فیڈرز بند ہونے سے نصف سے زائد شہر میں بجلی کی سپلائی معطل ہوگئی۔ابرہیم حیدری کے علاقے کورنگی بارش میں گھر کی چھت گرنے سے چار بچے زخمی ہوئے جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دو بچے دم توڑ گئے ، دو بچوں کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے ، ابراہیم حیدری کے علاقے بلوچ پاڑہ میں گھر کی چھت گرنے سے تین افراد 60سالہ خادم حسین ولد امیر بخش ،55سالہ شبیر اور 24سالہ بابر چل بسے ۔اورنگی ٹاون مومن آباد میں کرنٹ لگنے سے ایک بچہ جاں بحق ہو گیا ۔ ملیر شمسی سوسائٹی میں گھر کی دیوار گرنے سے بچی جاں بحق ، نگارہ گوٹھ میں دیوار کے بلاک گرنے سے خاتون جاں بحق جبکہ بچی سمیت تین افراد زخمی ہو گئے ۔ کورنگی سیکٹر 33/ڈی میں درخت گرنے سے شہری زخمی ،ملیر میمن گوٹھ گھر کی دیوار گرنے سے 5 سالہ بچہ زخمی ہوا۔جیکسن کے علاقے کیماڑی مسان چوک میں گھر کے اندر کرنٹ لگنے سے 13سالہ لڑکا عثمان بچہ جاں بحق ہوگیا۔دریں اثناہرنائی و گردونواح اور پہاڑی سلسلوں میں کئی گھنٹوں تیز طوفانی بارش سے ندی نالوں میں سیلابی ریلے ہرنائی شہر کا حفاظتی سروتی بند ٹوٹ گیا ،پانی محلہ اخترآباد ہرنائی شہر جلال آباد، بابو محلے ،میانی آباد,کلی زرمانہ، سیان، ترو، کے رہائشی و زرعی علاقوں میں گھروں دکانوں، زرعی زمینوں میں داخل ہوگیا جبکہ بے نظیر شہید رابطہ پل سیلابی ریلے آنے کے باعث مہندم ہوگیا نصب آبادی کا شہر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا سیلاب کے باعث شہر اور محلوں، اور گاؤں میں بڑی تعداد میں گھروں اور دکانوں اور ہزاروں ایکڑ پر کاشت تیار فصلات کو شدید نقصان پہنچایا ،ہفتہ کی شام اور اتوار کو دن کو دوبارہ بڑا سیلابی ریلے آنے سے ہرنائی شہر کھنڈرات میں تبدیل ہوگیا۔