کراچی(ویب ڈیسک) دماغی و ذہنی امراض کے ماہرین نے کہا ہے کہ حافظے کی کمزوری (الزائمر) میں انسان کے معمولاتِ زندگی، مزاج اور رویّے میں چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں آنے لگتی ہیں جن پر توجہ نہ دینے سے یہ مرض الزائمر میں تبدیل ہوجاتا ہے جو ایک لاعلاج بیماری ہے ۔ الزائمر کے لاحق ہونے کا کوئی معروف سبب اب تک دریافت نہیں ہوسکا۔ وٹامن بی 12 کی کمی، بلند فشار خون، شوگر، نیند کی کمی اور صحت مندانہ سرگرمیوں کی کمی کی وجہ سے یہ بیماری لاحق ہوسکتی ہے ۔ نیورولوجی اویئرنیس اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن کے زیراہتمام زیر تربیت ماہرین اعصاب و دماغ کے لیے پاکستان میں حافظے کی کمزوری کے متعلق تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ تربیتی ورکشاپ سے پروفیسر ڈاکٹر واسع، پروفیسر اقبال ، پروفیسر حیدر ، ڈاکٹر صفیہ سمیت دیگر ماہرین دماغ و اعصاب نے شہر بھر کے زیر تربیت ماہرین دماغ و اعصاب کو حافظے کی کمزوری کے حوالے سے جدید تحقیقات اور علاج کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ اندازے کے مطابق تقریباً 10 لاکھ افراد اس مرض میں مبتلا ہیں ۔