اسلام آباد (این این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور شہباز گل اور مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے سابق وزیرخزانہ اسحٰق ڈار کے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم نے ٹانگیں کانپنے کا نظارہ دیکھا،جب کہا میری پاکستان میں صرف ایک ہی جائیداد ہے تو منہ پر شرمندگی ، آنکھوں میں بے شرمی تھی، پاکستان آ کر عدالتوں میں اپنے مقدمات لڑیں، اپنے آپ کو ایک مفرور سے عام شہری بنائیں تو پاکستان کا میڈیا کھلا ہوا ہے ، اسحاق ڈار صحافی کے سوالات کا جواب نہ دے سکے ، عدالتوں کا کیسے دیں گے ؟ بدھ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا یہ چور، کرپٹ، مجرم ہیں لیکن ہیں تو پاکستانی اور بین الاقوامی میڈیا پر یہ رونا رونے گئے تھے کہ ہمیں پاکستان کا میڈیا کور نہیں کرتا، ہمیں بات نہیں کرنے دی جاتی ۔معاون خصوصی نے کہا میری اطلاعات کے مطابق بی بی سی کافی عرصے سے سابق وزیراعظم نواز شریف سے رابطہ کررہا تھا کہ وہ انٹرویو دیں۔انہوں نے کہامریم نواز نے مشورہ دیا کہ ہمارے ٹبر کے سب سے پڑھے لکھے شخص کو بھیج دیں ،کیوں کہ انٹرویو انگریزی میں ہونا ہے ۔انہوں نے کہا جب انہیں بھیجا تو کیا ہوا ،وہ سب نے دیکھا کہ کبھی زبان باہر آئی، کبھی دونوں آنکھیں باہر آئیں۔ شہباز گل نے کہا کہ جو صحافی نواز شریف اور مریم نواز کا انٹرویو لیتے ہیں جو کہ بغیر ملکی بھگت کے نہیں ہوتا، انہیں بھی کل سیکھنے کو ملا ہوگا کہ انٹرویو کس طرح لیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ہمیں میڈیا پر نہیں آنے دیا جاتا تاہم انہیں دعوت ہے کہ پاکستان کے میڈیا پر بھی آئیں ،صرف انہیں عدالتوں میں پیش ہونا پڑے گا۔شہباز گل نے کہا مریم نواز جب بھی بولتی ہیں، جھوٹ بولتی ہیں، اس کا طریقہ یہ ہے کہ اتنا جھوٹ بولو کہ وہ سچ لگنے لگے ، یہی کوشش بی بی سی کے سامنے بھی کی گئی۔بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا کہ اسحاق ڈارغیرملکی صحافی کے سوالات کا جواب نہیں دے سکے ، وہ اگر پاکستان آجاتے تو عدالتوں کے سوالات کا جوابات کیسے دیتے ، سابق وزیرخزانہ نے کہا نیب کی حراست میں درجنوں لوگ انتقال کرگئے لیکن کسی کو پتا نہیں چلا۔شہزاد اکبر نے کہا اسحاق ڈار نے انٹرویو میں کئی مضحکہ خیز باتیں کیں، انہوں نے جائیداد سے متعلق جھوٹ بولا کہ میری ایک جائیداد ہے جس پر حکومت نے قبضہ کرلیا، حالانکہ ان کی پاکستان میں اور بیرون ملک متعدد جائیدادیں ہیں، اسلام آباد میں ان کی 6 ایکڑ زمین اور ڈی ایچ اے میں گھر ہے ، الفلاح ہاؤسنگ سوسائٹی میں 3 پلاٹ ہیں، 8 گاڑیاں ہیں، اس کے علاوہ کچھ کمپنیاں بھی ہیں اور کچھ میں پارٹنر شپ ہے ، اسحاق ڈار کے کافی بینک اکاؤنٹس ہیں جن میں رقم موجود ہے ۔شہزاد اکبر نے کہا اسحاق ڈار اپنے اوپر لگائی گئی چارج شیٹ کا جواب نہیں دے رہے ، وہ شاید کسی کے حکم پر غیر ملکی چینل کو انٹرویو دینے چلے گئے ۔نجی ٹی وی کے مطابق اسحاق ڈارنے ایک جائیدادہونے کادعویٰ کیا،اسحاق ڈار کی اسلام آباد میں 6 ایکڑ اراضی، الفلاح ہائوسنگ سوسائٹی لاہورمیں 3 پلاٹ اور 8 گاڑیاں ہیں،گلبرگ لاہورمیں ہاؤس نمبر7اسحاق ڈارکی ملکیت ہے جوبحق سرکارضبط ہے ،اسحاق ڈارکا ڈی ایچ اے فیز 4 میں گھر ہے ،موضع بھوبتیاں میں 2کنال 18مرلہ جگہ ہے ،پارلیمنٹرین انکلیو اسلام آباد میں 2 کنال کا پلاٹ ہے ،سینیٹ کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹی میں ایک پلاٹ اسحاق ڈار کی ملکیت ہے ،دبئی میں ہجویری ولامیں فلیٹ اسحاق ڈارکی ملکیت ہے ،پام جمیرا میں ایک اپارٹمنٹ اسحاق ڈار کی ملکیت ہے ، اسحاق ڈار کی کچھ کمپنیاں بھی ہیں اور کچھ میں شراکت دار ہیں،اسحاق ڈارنے براق ہولڈنگ میں انویسٹمنٹ کی ہوئی ہے ، دارالنہان میں بھی اسحاق ڈار کی انویسٹمنٹ ہے ،اسحاق ڈارکے ایک بینک اکاؤنٹ میں 5.5ملین کابیلنس ہے ،اسحاق ڈارکے دوسرے اکاؤنٹ میں ہاف ملین درہم ہیں،اسحاق ڈارکے ایک اور اکاؤنٹ میں 3 لاکھ 20 ہزار کا بیلنس ہے ، اسحاق ڈارکی جے آئی ٹی میں یہ تمام چیزیں سامنے آئی ہیں۔