اسلام آباد (این این آئی،صباح نیوز)ڈی جی اے این ایف میجر جنرل عارف ملک نے رانا ثناء اﷲ کیس سے متعلق کہا ہے کہ سر عام قتل کرنیوالے بندے نے کبھی کہا میں مجرم ہوں ۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسدادمنشیات کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رانا ثناء اﷲ اور شہر یار آفریدی کے حلف دینے پر ڈی جی اے این ایف نے لاٹری نکالنے کا مشورہ دیدیا۔ڈی جی نے کہا کہ کیا کوئی گرفتار ہونے والا شخص کہتا ہے کہ میں گناہ گار ہوں۔ڈی جی نے کہاکہ معاملہ عدالت میں ہے ،رانا ثناء اﷲ عدالت میں ثبوت دیں ۔ صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ حلف دینے کیلئے تیار ہیں کہ رانا ثناء اﷲ کیخلاف کیس درست بنا۔ ڈی جی نے جواب دیا کہ اگر معاملات حلف سے چلنے ہیں تو عدالتوں کو تالا لگا دیں ۔ ایک نے بھی حلف اٹھایا ،دوسرے نے بھی،اب معاملے کی لاٹری ڈال دیں،لاٹری میں سے نکل آئے گا کون ذمہ دار ہے کون گناہ گار ۔ میجر جنرل عارف ملک نے کہا کہ معاملات اگر عدالتوں میں چلائے جائیں تو زیادہ بہتر ہے اور عدالتوں نے چلنا ہے تو پھر حلف نہیں چلے گا۔ڈی جی اے این ایف نے رانا ثناء اﷲ کیس کی ویڈیو کی موجودگی کے سوال کا واضح جواب دینے سے گریز کیا اورکیا کہ معاملات عدالت میں ہیں اور عدالت کو ہی فیصلہ کرنے دیں۔قبل ازیں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نار کوٹکس کنٹرول نے 20 گرام منشیات کا جرمانہ 20ہزار سے بڑھا کر 50ہزار کرنے کی سفارش کر دی ۔ قائمہ کمیٹی کااجلاس چیئرمین صلاح الدین ایوبی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں جرمانہ بڑھانے کا بل ممبر کمیٹی نور عالم خان کی طرف سے پیش کیا گیا۔