راولپنڈی اور لاہور سے روزنامہ 92نیوز کی رپورٹوں کے مطا بق راولپنڈی رنگ روڈ اینڈ اکنامک زونز منصوبے کے اضافی روٹس کی وجہ سے لاگت میں بے پناہ اضافے پر بنائی جانے والی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے سابق کمشنر راولپنڈی ڈویژن کو نوکری سے فارغ کرنے اوراسکے ساتھیوں سمیت ان کا معاملہ نیب اور زمینوں کی خریداری میں سرمایہ کاری کرنے کا معاملہ ایف آئی اے کے حوالے کرنے کی سفارش کی ہے۔ اس میں شبہ نہیں کہ راولپنڈی میں رنگ روڈ اینڈ اکنامک زونز منصوبہ ایک بڑا مفیدمنصوبہ تھا لیکن اس کی آڑ میںسابق کمشنر راولپنڈی ڈویژن نے نجی ہائوسنگ سوسائٹیوں کو فائدہ پہنچانے کے لئے روٹ کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی۔انہوںنے اس منصوبے پر مبینہ طور پر 2ارب 30کروڑ روپے خرچ کر کے جان بوجھ کر منصوبے کی لاگت بڑھائی اور قومی خزانے کو نقصان پہنچایا۔ اپنوں کو نوازنے ‘منصوبوں کو مقررہ مدت میں مکمل نہ کرنے اور جان بوجھ کر ان کی لاگت میں اضافے کے کلچر نے ماضی میں بھی ہماری ترقی اور معیشت کا بیڑا غرق کیا ہے لیکن ان میں ملوث کسی افسر اور عہدیدار کے خلاف کبھی انکوائری ہوئی اور نہ انہیں سزا دی گئی ۔لہٰذا ضروری امر یہ ہے کہ راولپنڈی رنگ روڈ اینڈ اکنامک زونز پر انکوائری کمیٹی کی تمام سفارشات پر بلاتاخیر عملدرآمد کرایا جائے اور ذمہ داروں کے خلاف نیب اور ایف آئی اے میں مقدمات چلا کر انہیںنہ صرف انہیں سزا دی جائے بلکہ ذمہ داروں سے اضافی لاگت کی رقم بھی وصول کی جائے تاکہ آئندہ کسی کو ملک سے مالی کھلواڑ کرنے کی جرأت نہ ہو سکے۔