ملتان، راولپنڈی (خصوصی رپورٹر، اپنے رپورٹر سے ) کراچی کے بعد راولپنڈی میں بھی غلط انجکشن لگانے کا واقعہ سامنے آگیا، 48دنوں کے معصوم فیضان کی ڈاکٹر کی مبینہ غفلت اور غلط انجکشن لگانے کی وجہ سے بلیڈنگ نہیں رک رہی ہے ، بینظیر بھٹو ہسپتال کے آئی سی یو میں زندگی و موت کی کشمکش میںہے ڈاکٹر بچے کی زندگی بچانے کی سر توڑ کوشش کر رہے ہیں، معصوم فیضان کو تین دنوں میں تین بوتلیں خون کی لگ چکی ہیں ،آنکھیں کھول رہا ہے نہ جسم حرکت کر رہا ہے ، والدین اور ورثا نے ڈاکٹر کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کردیا، بچے میں ہر طرح کی حرکت بند ہو گئی ہے ۔ 92نیوز کو بچے کے والد رمضان نے بتایا 18تاریخ کو بچے کو معمولی بخار ہوا جس کو طارق کلینک چیک کرانے لے گئے ، ڈاکٹر ساجد حسین نے سیفو ٹیکس انجکشن بچے کے کولہوں پر لگوا دیا ، بچے کو گھر لے گئے تو تھوڑی دیر بعد ہی بچے نے رونا شروع کر دیا ، جس جگہ انجکشن لگا تھا وہاں سے خون بہنا شروع ہو گیا ہے ، ہم صبح پھرکلینک کھلنے پر ڈاکٹر ساجد کے پاس گئے ، تھوڑی دیر کیلئے خون رکا تو اس نے ہمیں پھر گھر بھیج دیا، گھر آکر بچے کی حالت غیر ہوگئی، اسے بینظیر بھٹو ہسپتال کے آ ئی سی یو میں شفٹ کردیا، 92نیوز نے ڈی ایم ایس سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ فیضان کی یہ حالت غلط انجکشن لگانے کی وجہ سے ہوئی ہے ۔ راولپنڈی میں تھانہ نیو ٹاون کی حدود میں نجی ہسپتال کے ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے نوجوان جاں بحق ہوگیا، سنی بنک مری کے شاکر علی کو بخار ہونے کے باعث 17 اپریل کو نجی ہسپتال لایا گیاتھا، جہاں ڈاکٹروں کے علاج کے بعداس کی طبعیت خراب ہوگئی جس پر اسے ہولی فیملی ہسپتال منتقل کیا گیا ،جہاں وہ دوران علاج دم توڑ گیا، ، ہسپتال کا عملہ ڈاکٹروں سمیت فرار ہوگیا، لواحقین نے لاش صدیقی چوک میں رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ٹائر جلا کر ٹریفک کو بلاک کردیا۔ دریں اثنا ملتان میں نجی ہسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت سے 37 سالہ شخص جاں بحق ہو گیا ، چک نمبر 109 جہانیاں کے رہائشی کونشتر روڈ پر نجی ہسپتال میں آپریشن کیلئے لایا گیا، آپریشن کے بعد آصف کو دو دن ہوش نہ آیا اور اس کی موت ہوگئی، ورثا نے کہا مبینہ طور پر ڈاکٹر کی غفلت اور انستھیسیا کی زیادہ مقدار دینے کے باعث ہوئی ، ورثا نے ہسپتال میں ہنگامہ آرائی کی، پولیس کو طلب کرلیا گیا۔