مکرمی !پولیس میں اگر پروفیشنل اور کمیٹڈاور ایماندار پولیس آفیسرز تعینات ہوں تو کوئی وجہ نہیں کہ سماج دشمن عناصر ، دہشت گرد ،منشیات فروشی جیسا گھنائونا کاروبار کر سکیں۔ پولیس کی بچوں کو جنسی استحصال اور جنسی تشدد سے بچاؤ کے لئے آگاہی مہم،ایس پیز، ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوز کی طرف سے بچوں پر جنسی تشدد کے تدارک کے حوالے سے مساجد میں اصلاحی خطابات، پولیس خطابات میں والدین سے اپیل، کہ بچوں پر نظر رکھیں، کمیونیکشن گیپ کو کم سے کم کریں، بچوں کو وقت دیں، شہری ایسے عناصر کی نشاندہی کریں جو ان جرائم میں ملوث ہیں،بچوں کو ایسے گھناؤنے جرم سے بچانا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، پولیس افسران نے مساجد میں کھلی کچہری بھی لگائیں اور، شہریوں کے مسائل سنیں، تو کوئی وجہ نہیں کہ معاشرے میں جرائم کی شرح میں کمی اورمجرموں اورگینگ مافیاز کو گرفتار نہ کیا جا سکے۔میری پولیس حکام سے گزارش ہے کہ راولپنڈی میں اہم عہدوں بالخصوص تھانوں میں قابل اور ایماندار اہلکاروں کو تعینات کیا جائے اور ڈیوٹی پر موجود اہلکاروں کو چیک کرنے کا کوئی خاطر خواہ انتظام ہو تاکہ جڑواں شہروں میں جرائم پر قابو پایا جا سکے ۔ (ڈاکٹر ایم عبداللہ تبسم راولپنڈی)