لاہور(وقائع نگار)بھارت سمیت مختلف ممالک سے آنیوالے 2ہزار سے زائد سکھ یاتر یوں کے اعزاز میں گور نرپنجاب چودھری سرو ر نے ظہرانہ دیا’’سکھ یاتر یوں کا باباگر ونانک کے 550ویں جنم دن کی تقر یبات کے شاندار انتظامات اور کر تار پور راہداری کھولنے پر پر بھر پور جشن ‘‘سکھ یاتر ی ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالتے اور حکومتی اقدامات کی بھر پور تعریف کرتے رہے جبکہ ظہرانے میں صدر ڈاکٹر عارف علوی،وفاقی وزراء چودھری فواد حسین ،پیر نور الحق قادری ،صدرکی اہلیہ ثمینہ علوی ،گور نر پنجاب کی اہلیہ بیگم پروین سرور،صوبائی وزرا ڈاکٹر اختر ملک ،اعجازعالم ، راجہ یاسر ہمایوں ،سینیٹر ولید اقبال ،ایم پی ایز سردارمہندر پال سنگھ،تحر یک انصاف سنٹر ل پنجاب کے صدر اعجاز چودھری ،جنر ل سیکرٹری شعیب احمد صدیقی ،پرنسپل سیکرٹری ٹو گورنر پنجاب بابر حیات تارڑ،ایم پی ایز سعدیہ سہیل ،عظمی کاردار اوربھارت سمیت دیگر ممالک سے آنیوالے 2ہزار سے زائد سکھ یاتری بھی شر یک ہوئے جبکہ اس موقع پر صدر اور گور نر نے کر تار پور اور ننکانہ میں سہولتوں کی فراہمی کیلئے شاندارکار کردگی پر کر تار پور پر اجیکٹ کے ہیڈ بر یگیڈئرعاطف ،چیف ایگز یکٹو لیسکو مجا ہد پرویز چٹھہ ،ننکانہ،گوجرانوالہ اور نارووال کے ضلعی انتظامیہ کے افسروں اور مذہبی سیاحت اور ورثہ کمیٹی کے اراکین کو شیلڈ بھی دیں۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر نے کہا کہ کرتار پور راہداری منصوبہ کا افتتاح کر کے ہم نے امن کا پیغام دیا ہے ۔ ورلڈ فیشن کنونشن میں شرکت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور بہت بدل گیا ہے اور بہتر ہو گیا ہے ، مسجد وزیر خان اور شاہی حمام شاندار طرز تعمیر ہے اور شاہی قلعہ بہترین شاہکار ہے ۔لاہور ایک خوبصورت شہر ہے جہاں آ کر کالج کے دنوں کی یاد آ جاتی ہے ۔ فیشن کنونشن میں آ کر دیکھا کہ پاکستان تبدیل ہو رہا ہے اور میں پاکستان میں تبدیلی کا چشم دید گواہ ہوں ۔علاوہ ازیں گور نر پنجاب نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں فخر سے یہ کہنا چاہتاہوں کہ اقلیتوں کیلئے پاکستان جتنا محفوظ ملک ہے دنیا میں اسکی کوئی اور مثال نہیں ملتی ۔ ایک طرف پاکستان اقلیتوں کے ساتھ کھڑا ہے تو دوسری طرف بھارت میں مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں کیلئے وہاں رہنا مشکل ہوتا جارہا ہے اور بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا بھارتی سپر یم کورٹ کا فیصلہ بھی آرایس ایس اور بھارتی حکمرانوں کے دباؤ کا نتیجہ ہے ۔قبل ازیں الحمراء ہال میں پنجاب یونیورسٹی کی تصویری نمائش کے افتتاح کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران گور نر نے کہا کہ امید ہے جلد ہی نواز شریف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ(ای سی ایل)سے نکال دیا جائے گا جس کے بعد وہ علاج کے لیے جہاں جانا چاہیں جاسکتے ہیں۔ نواز شریف کی صحت کے بارے میں سب فکر مند ہیں، ہم ان کی صحت پر کوئی رسک نہیں لینا چاہتے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ مولانا فضل الرحمن کے دھرنے سے کسی سیاسی جماعت نے کوئی فائدہ یا نقصان اٹھایا ۔