سرینگر،نئی دہلی،اسلام آباد (ایجنسیاں ،نیٹ نیوز، این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں کے باوجود زبردست مظاہرے کئے گئے ،فوج نے مظاہرین پر بدترین تشد د کیا جس سے کئی افراد زخمی ہوگئے جبکہ بھارتی پنجاب میں بھی کشمیریوں کے حق میں پھر مظاہرے کئے گئے ،دھرنے دئیے گئے ، ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ بھارت غیر قانونی قید کشمیریوں کو رہا کرے ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق قابض انتظامیہ نے وادی کشمیر میں دسویں جماعت تک کے سکول کھول دیے لیکن ان سکولوں میں طلباء کی حاضری نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ والدین بچوں کو سکول بھیجنے سے کتراتے ہیں ، اس صورتحال سے طلبہ کی پڑھائی شدید متاثر ہو رہی ہے ۔مقبوضہ وادی میں مسلسل 43ویں روز بھی معمولات زندگی مفلوج ہیں جبکہ تمام دکانیں اور کارباری مراکز بند اور سڑکوں پر ٹریفک معطل ہے ،کئی علاقوں میں بھارتی فورسز کے بنکرپھر سے تعمیر ہورہے ہیں۔جبکہ ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں کی آواز دبا کر بنیادی آزادی چھین رہا ہے ، بھارت کی جانب سے سیاسی رہنمائوں کو گرفتار کر کے انسانی حقوق کا مذاق اڑایا جارہا ہے ،مقبوضہ کشمیرمیں تقریبا ً چار سو منتخب آفیشلز اور سیاسی رہنما قید ہیں، بھارتی حکومت پر مقبوضہ کشمیر میں قید افراد پر تشدد کرنے کے سنگین الزامات ہیں ۔ہیومن رائٹس واچ کی سائوتھ ایشیا کیلئے ڈائریکٹر میناکشی گنگولی کا کہنا ہے کہ بھارت کے سخت اقدامات سے صورتحال مزید بدتر ہوگی۔دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کیخلاف بھارتی پنجاب میں کسانوں، طلبہ اور مزدور تنظیموں نے پھر احتجاجی مظاہرے کیے ، ریاست کے 14 اضلاع میں احتجاج کے دوران سڑکیں، ہائی ویز بھی بند کردیں،بھارتی کسان یونین کے بینر تلے کسانوں، طلبہ اور مزدوروں کی 13تنظیموں نے احتجاجی دھرنے دیئے ۔بھارتی پنجاب میں گزشتہ 15دنوں سے کسانوں،طلبہ اور مزدوروں کی تنظیمیں کشمیریوں کی حمایت میں احتجاج کررہی ہیں۔اُدھر جموں میں ایک بھارتی پیرا ملٹری اہلکار ایس کے ڈاس کی لاش فوجی کیمپ کے قریب سے ملی ہے ۔علاوہ ازیںیورپین پارلیمنٹ میں کشمیر کی صورت حال پر آج بحث ہو گی، اجلاس کے دوران یورپی یونین کے انسانی حقوق کے نمائندے کشمیر کی صورت حال پر بریفنگ دیں گے ۔تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ یورپین یونین کے ایجنڈے میں بھی شامل کر لیا گیا جبکہ کشمیر کے حوالے سے یورپی یونین کی خارجہ کمیٹی کی تجاویز پر بھی بحث ہو گی۔مسئلہ کشمیر کو یورپی پارلیمنٹ میں زیربحث لانے میں پاکستانی نژاد یورپی ارکان پارلیمنٹ نے اہم کردار ادا کیا ہے ۔رکن یورپی پارلیمنٹ شفق محمد کہا کہ کشمیر ایک عالمی مسئلہ ہے ، یورپی یونین کے اجلاس میں اس اہم اور سنگین مسئلے پر جامع بحث ہو گی۔