اسلام آباد (لیڈی رپورٹر)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی عدم بحالی کے بعددائرتوہین عدالت کی درخواست کی سماعت کے دوران سیکرٹری صحت پراظہاربرہمی کرتے ہوئے رجسٹرارپی ایم ڈی سی کو فوری طور پر مختصر عملے کے ساتھ کام شروع کرنے کا حکم دیدیا ہے ۔ گزشتہ روزجسٹس محسن اخترکیانی نے حکم دیا کہ پی ایم ڈی سی سے وزارت صحت کی سکیورٹی فوری طور پر ہٹا دی جائے ۔ پی ایم ڈی سی بند ہونے سے ڈاکٹرز کے لائسنس ری نیو نہیں ہورہے ۔ پی ایم ڈی سی بند کر کے حکومت دنیا بھر میں ملک کی بے عزتی کراچکی ہے ۔ ڈپٹی کمشنراسلام آباد نے عدالت کو بتایا کہ ہم پی ایم ڈی سی گئے نہ ہی عمارت سیل کی۔ عدالت نے سیکرٹری صحت سے کہاکہ آپ کے پاس کرنے کو اور بھی بہت سے کام ہیں ۔سیکرٹری صحت نے کہاکہ عوامی اجتماع پر پابندی ہے ، وہاں 34 لوگ آ جاتے ہیں۔ عدالت نے سیکرٹری صحت سے کہاکہ ہمیں بتانے والے آپ کون ہوتے ہیں،یہ رجسٹرار کا کام ہے ، انہیں پتہ ہے کس کو آنا ہے اور کس کو نہیں۔ سیکرٹری صحت نے کہاکہ میں نے رجسٹرار کو بلاکر بریفنگ لی تھی۔ عدالت نے کہاکہ آج آخری دفعہ آپکو عدالت بلایا ہے ، مت ایسے کام کریں ،وزارت کا کوئی آدمی پی ایم ڈی سی جائے گا نہ ایس ایچ او ۔ سیکرٹری صحت نے کہاکہ وہاں کچھ ریکارڈ پڑا ہے ہمیں کچھ تو دیں۔ عدالت نے کہاکہ ریکارڈ کہیں غائب ہوا تو آپ آ کر درخواست دیدیں ۔ آپ کو آخری بار کہہ رہے اس کے بعد پھر کسی اور طریقے سے کہیں گے ۔ سیکرٹری صحت نے کہاکہ میرے پاس جو بھی فریادی آیا اس کی بات سنی ہے ۔ عدالت نے کہاکہ فریادی کیا مطلب ؟ آپ خود کو بادشاہ سمجھتے ہیں ؟ڈاکٹرز کی عزت کریں آپ خود بھی سول سرونٹ ہیں ،یہ نارمل حالات نہیں یہ جنگ کا سماں ہے ،رجسٹرار جو بھی کام کریں گے آپ کو ہر روز رپورٹ دیں گے ۔ عدالت نے مزید سماعت 13 اپریل تک ملتوی کردی۔