لاہور،ملتان (نامہ نگار خصوصی، 92 نیوزرپورٹ،نیوز رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ نے انوائرمنٹ امپیکٹ اسیسمنٹ کے بغیر راوی ریور اربن پراجیکٹ کی تعمیر روک دی،پراجیکٹ محکمہ تحفظ ماحولیات کی منظوری سے مشروط ہو گا ۔جسٹس شاہد کریم نے شیراز ذکا ایڈووکیٹ کی درخواست پر تحریری حکم جاری کردیا جس میں قرار دیاگیا کہ محکمہ تحفظ ماحول کے مکمل جائزے اور منظوری کے بعد ہی راوی ریور اربن پراجیکٹ پر کام کیا جائے ۔ محکمہ تحفظ ماحول کی منظوری اور ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لئے بغیر راوی ریور پراجیکٹ پر کوئی کام نہ کیا جائے ،لاہورمیں وفاقی حکومت کی جانب سے نیا پاکستان پراجیکٹ کے تحت راوی ریور اربن پراجیکٹ شروع کیا جا رہا ہے ، پنجاب حکومت نے بتایا ہے کہ پراجیکٹ کے ماحولیاتی اثرات سے متعلق محکمہ تحفظ ماحول سے رپورٹ مانگی گئی ہے جو ابھی موصول نہیں ہوئی ۔ادھرلاہور ہائیکورٹ نے سینٹ کے الیکشن خفیہ رائے شماری سے کرانے کے خلاف دائردرخواست چار جنوری کو سماعت کے لئے مقرر کر دی۔جسٹس عاطر محموددرخواست پرسماعت کریں گے ،درخواست گزار اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے موقف اختیارکیاہے کہ سینٹ کے انتخابات میں ہر مرتبہ دھاندلی کا الزام لگایا جاتا ہے ،اس لئے ضروری ہے کہ خیفہ رائے شماری کے بجائے اوپن بیلٹ کے ذریعے ووٹ دیئے جائیں۔لاہورہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے شہری ہارون فاروق کی درخواست پر 4 صفحات کا تحریری حکم جاری کرتے ہوئے سمن آباد، مون مارکیٹ ، بند روڈ سے تجاوزات ہٹانے کاحکم دیدیا،فاضل جج نے ڈی جی ایل ڈی اے کوہدایت کی کہ گاڑیوں کے شو روم کی غیر قانونی پارکنگ کوبھی ختم کیاجائے اور آئندہ سماعت پر شہر سے پارکنگ ختم کرنے سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔ ڈسٹرکٹ بار ملتان میں نئے جوڈیشل کمپلیکس کے افتتاح کے موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے کہا عدلیہ اگر سکون میں ہو گی تو پھر معاشرہ پرسکون ہو گا ،عدالتوں میں اپنے حقوق کے حصول کے لئے آنے والے سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی بار اور بینچ کا مقدس اور اہم فریضہ ہے ، انصاف کی فراہمی کسی بھی ریاست کا بنیادی فرض ہے ،معاشرہ میں انصاف ملے گا تو بدامنی اور جرائم ختم ہو جائیں گے ، عدالتوں تک آنے والے سائلین کو تحفظ ملنا اور ان کے اعتماد کی بحالی بے حد ضروری ہے ،ملتان سٹی جوڈیشل کمپلیکس 11 منزلہ اور ایشیا کا سب سے بڑا اور بلند کمپلیکس ہوگا، حکومت کا فرض ہے کہ وہ ایسے کاموں کو فروغ دے جن سے عدالتوں میں کام کرنے والے اور وہاں آنے والے سائلین اور وکلاء ریلیف محسوس کریں۔