نئی دہلی ، گرداسپور (92 نیوزرپورٹ ، نیوزایجنسیاں )کرتار پور راہداری بنانے پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی بھی وزیر اعظم عمران خان کی محبتوں کے قائل ہو گئے ۔ نریندر مودی نے کرتار پور راہداری بنانے پرو زیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا۔گرداسپور میں کرتارپور کوریڈور انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر اعظم نے کہا کرتار پور راہداری بننے کے بعد گورو دوارہ پر حاضری آسان ہو جائے گی جبکہ راہداری ہزاروں سکھ یاتری روزانہ کی بنیاد پر خدمت کرے گی ۔وزیر اعظم عمران خان نے سکھوں کی خواہشات کو سمجھا جس پر ان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں ۔کرتار پور راہداری میں بابا گورو نانک دیو جی کے پسینے کی مہک ملی ہوئی ہے ۔ان کا کہنا تھا بابا گورونانک کی 550ویں سالگرہ سے قبل مشترکہ چیک پوسٹس، کرتار پور صاحب راہداری کی تکمیل ہونا سب کے دوہری خوشی کا باعث ہے ۔ دریں اثنا قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے دعوی کیا کہ سپریم کورٹ کے بابری مسجد کیس میں فیصلے سے سب مطمئن ہیں اور فیصلہ متفقہ طور پر آیا ہے ۔بھارتی اخبار 'دی ہندو' کی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی نے کہاسپریم کورٹ نے ایسے معاملے پر فیصلہ سنایا جس کی دہائیوں پرانی تاریخ تھی۔پورا ملک چاہتا تھا مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہو اور ایسا ہی ہوا، تاہم یہ معاملہ اب اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے ۔پوری دنیا جانتی ہے بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے اور آج یہ بھی ثابت ہوگیا کہ یہ بھرپور صلاحیت کا حامل اور مضبوط ملک ہے ۔نریندر مودی نے دعویٰ کیا جس طرح سے ہر طبقے کے لوگوں نے اس فیصلے کو کھلے دل سے قبول کیا ہے ، اس سے اتحاد کا مظاہرہ ہوتا ہے ۔ان کا کہنا تھا 9 نومبر ہی کو برلن کی دیوار گری تھی اور 2 حریف نظریات آپس میں ملے تھے اور آج ہی کرتار پور صاحب راہداری کا افتتاح بھی ہوا۔این ڈی ٹی وی کے مطابق نریندرمودی نے کہا کرتار پور کی راہداری اور ایودھیا تنازع کا تاریخی فیصلہ ۔۔ آج ہونے والے دو اہم واقعات ۔۔ دیوار برلن کے انہدام کے مترادف ہیں ، جس نے امن اور اتحاد کا پیغام دیا ۔ کرتارپور صاحب راہداری کا آغاز بھارت اور پاکستان کے تعاون سے ہوا۔ ایودھیا فیصلے کے ساتھ، یہ تاریخ 9 نومبر ، ہمیں ساتھ رہنے اور آگے بڑھنے کا درس دیتی ہے ۔آج کا پیغام متحد ہونا ، متحد اور ساتھ رہنا ہے ۔ اگر کسی کے ذہن میں کوئی تلخی ، نفرت ہے تو اب وقت آگیا ہے کہ وہ اس کو چھوڑ دے ۔انہوں نے کہا عدالتی فیصلے سے ہمیں ایک نئی شروعات کا موقع ملا ہے ، اس تنازع سے کئی نسلیں متاثر ہوئی ہیں تاہم ہمیں اس کو حل کرکے نئے بھارت کا آغاز کرنا چاہیے ۔