لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )گروپ ایڈیٹر روزنامہ 92نیوز ارشاد احمد عارف نے کہا ہے کشمیریوں کی تحریک روکنا انڈیا کے بس میں ہوتا تو وہ یہ اقدام نہ اٹھاتا ،بھارت نے ایک لحاظ سے یہ تسلیم کرلیا ہے کہ اس کی ساڑھے سات لاکھ کے قریب فوج کشمیر میں ناکام ہوگئی ہے ۔ آرٹیکل 370اور 35اے کو ختم کرنا اعتراف شکست ہے ۔پروگرام کراس ٹاک میں اینکر پرسن اسد اللہ خان سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکشمیریوں کی جدوجہد انڈیا سے آزادی اور پاکستان سے الحاق ہے ، کشمیریوں کا نعرہ یہ ہے کہ پاکستان سے رشتہ کیا، لاالہ الا اللہ،ایسی صورت میں ہمارے فرائض یہ ہیں کہ ہم سوچیں کہ ہم فرائض پورے کررہے ہیں یا کوتاہی برت رہے ہیں، اب نہیں تو کبھی نہیں،جتنے کشمیر کی آزادی کیلئے حالات سازگار اب ہیں ایسے کبھی نہیں تھے ،امریکا جنوری سے پاکستان سے التجا کررہا ہے کہ 15دن کی سیز فائر لے کر دیں تو ٹرمپ اعلان کردینگے کہ ہم افغانستان سے جارہے ہیں،دو دفعہ ان کی ڈیپ سپیچ ملتوی ہوئی کیونکہ ڈیپ سٹیٹ کو ڈر تھا کہ ٹرمپ اکیلے یہ اعلان نہ کردیں،عمران خان نے جو سوال اٹھایا وہ بڑا بیہودہ سوال تھا ،انہیں جواب دینا چاہئے کہ ہم ہر وہ قدم اٹھائینگے جو کشمیری کاز کیلئے ہونا چاہئے ۔تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے کہا بھارتی حکومت نے جو اقدام اٹھایا ہے کہ ان کی 1930سے جاری جدوجہد کا نتیجہ ہے ،بی جے پی کے پاس دو تہائی اکثریت بھی تھی اور 80فیصد سٹیٹ میں چیف منسٹر بھی تھے ، ان کے پاس اپنی آئیڈیا لوجی نافذ کرنے کا سنہری موقع تھا ،انہوں نے 25کروڑ مسلمانوں کی لنچنگ کی ہے ،ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نے کہا ہے اب ہم کشمیر میں زمین بھی خریدیں گے اور سسرال بھی بنائینگے ۔تجزیہ کار رضا رومی نے کہا بھارتی اقدام انسانی حقو ق کی سنگین خلاف ورزی ہے مگر امریکا کی طرف سے کھل کر اس کی مذمت نہیں کی گئی،ہمارے دوست مسلم ممالک نے بھی کھل کر یہ نہیں کہا کہ مودی نے یہ غلط کیا ہے ،سب ممالک کے معاشی معاملات ہندوستان کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔تجزیہ کار عامر ضیا نے کہا کشمیر اور فلسطین جل رہے ہیں مگر ہمیں مسلم امہ کی خاموشی نظر آتی ہے ،کشمیر پاکستان کا قومی مسئلہ ہے ، ہمیں دائیں بائیں نہیں دیکھنا چاہئے ، کوئی ملک ساتھ دے نہ دے ہم نے اس پر تنہا کھڑے ہونا ہے ۔