اسلام آباد(نامہ نگار، سپیشل رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک ) وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ نیا بلدیاتی نظام انقلابی ہے ،اس نظام سے ملک کی تقدیر بدل جائیگی ، نئی معاشی ٹیم آگئی ہے ، بہت جلد بہتری آئے گی۔ بدھ کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہواجس میں نئے بلدیاتی نظام پر مشاورت کی گئی ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے نئے بلدیاتی نظام پر ارکان پارلیمنٹ کو بریف کیا۔وزیر اعظم نے کہا نئے بلدیاتی نظام سے ملک کی تقدیر بدل جائے گی ۔ تمام ارکان پارلیمنٹ نئے نظام کو بھرپور سپورٹ کریں۔ نئے بلدیاتی نظام سے اختیارات نچلی سطح تک منتقل ہوں گے ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے فاٹا انضمام کی صورتحال سے ارکان کو آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا فاٹا کے انضمام کے بعد فوری ترقیاتی کام شروع کررہے ہیں ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ملکی معاشی صورتحال پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہانئی معاشی ٹیم آگئی ہے ، بہت جلد بہتری آئے گی۔ تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے ارکان نے بھی شرکت کی۔وفاقی وزیر فواد چودھری،سابق وزراء اسد عمراورعامر کیانی شریک نہیں ہوئے ۔بعض وزراء کے دیر سے آنے پر وزیراعظم نے اظہار برہمی کیا۔ذرائع کے مطابق دوران اجلاس ارکان اسمبلی غیر منتخب لوگوں کی کابینہ میں شمولیت پر پھٹ پڑے اور موقف اپنایا کہ پیراشوٹرز کی کابینہ میں شمولیت کا فیصلہ نامناسب ہے ۔حکومتی پالیسیوں میں عوام کے نمائندوں کا کوئی کردار نظر نہیں آرہا۔پارلیمنٹ میں اہل لوگ موجود ہیں، غیر منتخب لوگوں کو مسلط کرنا ناقابل قبول ہے ۔وزیراعظم نے ارکان پارلیمان کو جواب دیا کہ ملکی معیشت کو ٹھیک کرنا ہے ۔اپنے فیصلوں کی ذمہ داری لیتا ہوں۔آپکے تحفظات اپنی جگہ ٹھیک ہیں لیکن کچھ سخت فیصلے کرناپڑتے ہیں۔وزیراعظم نے ارکان سے کہا وہ نئے بلدیاتی نظام کی حمایت کریں۔اس نظام سے ملک کی تقدیربدلے گی۔ وزیر دفاع پرویز خٹک کا کہنا تھا پنجاب کا بلدیاتی نظام اچھا ہے ، خیبرپختونخوا کے بلدیاتی نظام میں تبدیلی کی ضرورت ہے ۔ اجلاس میں سابق وزیر خزانہ اسد عمر کی تعریف کی گئی ۔ وزیراعظم نے کہا اسد عمر کو تبدیل کرنا بھی سخت فیصلہ تھا، اسد عمر آج بھی میرا رائٹ ہینڈ ہے ۔وزیراعظم نے ارکان کو اجلاس ختم ہوتے ہی حلقوں میں جانے اور ضلعی انتظامیہ کیساتھ ملکر رمضان پیکج پر عملدرآمد کرانے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم نے کہا رمضان پیکج کے حوالے سے شکایات آرہی ہیں، 2ارب کا رمضان پیکج دیا اور یوٹیلٹی سٹورز سے چیزیں غائب ہیں، پیکج میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ بعدازاں وزیر اعظم قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کیلئے جا رہے تھے کہ ایک صحافی کی جانب سے سوال پوچھا گیا کہ حکومت کرنا آسان ہے یا اپوزیشن کرنا ۔ عمران خان کا کہنا تھا حکومت کرنابڑا آسان ہے ۔وزیر اعظم سے نامزد چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے ملاقات کی۔اس موقع پر مشیر خزانہ بھی موجود تھے ۔ملاقات میں ملک کے مالیاتی نظام سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیرِ اعظم سے ہاورڈ کلب آف پاکستان کے وفد نے بھی ملاقات کی۔ وفد کی قیادت صدر ہاورڈ کلب آف پاکستان محمد علی نیکوکارا کر رہے تھے جبکہ وفد میں نادیہ ناویوالہ، کامران کمال، عفنان کریم کنڈی، پیر سعد احسن الدین ، آفتاب حیدر شامل تھے ۔ وفد نے وزیرِ اعظم کو معیشت کی بہتری، کریمنل جسٹس سسٹم، توانائی کے شعبے ، ذرائع رسل و رسائل کی بہتری، نظام تعلیم میں اصلاحات، ملکی سیاحت کو عالمی سطح پر روشناس کرانے جیسے اہم معاملات پر تجاویز پیش کیں۔ وزیرِ اعظم نے وفد کی سفارشات سراہتے ہوئے کہا نوجوان ملک کاحقیقی اثاثہ ہیں۔ یہ امر باعث اطمینان ہے کہ نوجوانوں کو ملک کو درپیش مسائل کا مکمل ادراک ہے اورحکومت ان مسائل کے حل کیلئے نوجوانوں کی جانب سے پیش کی جانے والی تجاویز کا خیر مقدم کرتی ہے ۔