وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قانون کی حکمرانی پر سمجھوتہ نہیں ہو سکتا، رمضان پیکیج کا فائدہ عوام کو پہنچنا چاہییِ ،یوٹیلیٹی سٹورز پیکیج کو سخت مانیٹر کیا جائے۔ حکومت نے امسال رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں خلق خدا کو ریلیف پہنچانے کے لئے ریلیف پیکیج دیا ہے۔ اگر اس پیکیج کی سخت مانیٹرنگ کی جائے تو رمضان المبارک میں ہر شہری کو ریلیف مل سکتا ہے، سستے داموں اشیا ضروریہ لوگوں کو مل سکتی ہیں مگر بدقسمتی سے چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی بنا پر عوام تک ریلیف پہنچتا ہی نہیں۔ یوٹیلیٹی سٹورز پر گھی‘ چینی‘ آٹا‘ دالیں‘ مصالحہ جات اور چائے کی پتی ہر صورت دستیاب ہونی چاہیے ۔اس کے علاوہ ان کے معیار پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ ماضی میں گھی اور چینی کا معیار وہ نہیں تھا جو عام مارکیٹ میں دستیاب ہوتی ہے۔ حکومت اربوں روپے کا ریلیف اگر عوام تک نہ پہنچا سکی تو اس کی ناکامی کا اس سے بڑا ثبوت اور کچھ نہیں ہو سکتا۔ وزیر اعظم اپنے وزراء کی مختلف اضلاع میں ڈیوٹی لگائیں۔اس کی ہر روز رپورٹ طلب کریں۔تمام ٹی وی چینلز کی مانیٹرنگ کر کے اس پر ایکشن لیں۔کمشنر، ڈپٹی کمشنر ‘ تحصیل دار سے لے کر سیکرٹری یوسی تک ہر کسی کی ڈیوٹی لگائیں۔ حکومتی مشینری کو متحرک کریں۔ چیف سیکرٹری کو الگ سے کہیں کہ وہ سیکرٹریز کی ڈیوٹی لگائیں۔