ڈیووس (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کا کر دار ادا کر سکتا ہوں جبکہ وزیراعظم عمران خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سامنے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہا ں ہے اور خطے میں امن کے لئے کردارادا کر تے رہیں گے ، افغانستان کے معاملے پر امریکہ اور پاکستان ایک صفحے پر ہیں ۔ منگل کو یہاں عالمی اقتصادی فورم کی سائیڈ لائنز پر وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان وفود کی سطح پر ملاقات ہوئی جس میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ، وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت عبدالرزاق دائود، معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز ذوالفقار عباس بخاری اور معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف اور علی جہانگیر صدیقی بھی موجود تھے ۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں دوطرفہ تعلقات ، مسئلہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال ، ایران ، امریکہ کشیدگی اور افغانستان میں مفاہمتی عمل سمیت مختلف امور زیر غور آئے ۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور بگڑتی ہوئی صورتحال سے آگاہ کیا ۔اس موقع پر امریکی صدر نے ایک بار پھر اپنا موقف دہرایا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کا کر دارادا کر سکتا ہوں ۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان خطے میں امن کا خواہا ں ہے اور خطے میں امن کے لئے کردارادا کر تے رہیں گے ۔92 نیوز کے مطابق ملاقات طے شدہ 45منٹ سے زیادہ جاری رہی۔دوطرفہ تجارت بڑھانے ، امریکی سرمایہ کاری میں اضافے پر تفصیلی تبادلہ خیا ل کیا گیا۔ ملاقات سے قبل گفتگو میں وزیراعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات کو پرمسرت قرار دیتے ہوئے کہا کہ آپ سے دوبارہ ملاقات کرکے خوشی ہوئی۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ وزیر اعظم نے امریکی صدر ٹرمپ کیساتھ ملاقات میں افغان امن عمل اور کشمیر کے مسئلے پر بات چیت کا اعلان کیا ۔ وزیر اعظم نے کہا افغانستان کے معاملے پر امریکہ اور پاکستان ایک صفحے پر ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کا معاملہ بھی اہمیت کا حامل ہے ۔امریکی صدر نے بھی پاکستانی وزیراعظم کیساتھ دوبارہ ملاقات کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان دوست ہیں، ان کیساتھ ملاقات کرکے خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا پاکستان اور امریکہ کے درمیان اچھے تعلقات ہیں،ہم کبھی بھی پاکستان کے اتنے قریب نہیں تھے ، جتنے اب ہیں۔ انہوں نے کہا کشمیر کی صورتحال پر بات کریں گے جبکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جو کچھ ہو رہا ہے ، اس کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا تجارت اور سرحدیں ملاقات کے اہم نکات ہیں۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات بہت مفیدرہی، وزیراعظم نے اہم ایشوزاٹھائے ،پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کاایشوبھی اٹھایا،وزیراعظم نے صدرٹرمپ کوایف اے ٹی ایف پرسپورٹ کاکہا،وزیراعظم نے صدرٹرمپ کوٹریول ایڈوائزری میں بہتری کابھی کہا،وزیراعظم کی صدرٹرمپ سے تجارت کے حوالے سے بھی گفتگوہوئی،ملاقات میں فیصلہ ہواکہ امریکہ کاتجارتی وفدپاکستان آئیگا،وزیراعظم نے صدرٹرمپ کوکشمیرکی صورتحال سے آگاہ کیا،صدرٹرمپ نے کشمیرکی صورتحال پرتشویش کااظہارکیا،صدرٹرمپ نے کشمیرکے مسئلے پربات کرنے کایقین دلایا،،صدرٹرمپ نے مسئلہ کشمیرکے حل کی خواہش کااظہارکیا،،صدرٹرمپ نے عمران خان پراپنے مکمل اعتمادکااظہارکیا،وزیراعظم نے صدرٹرمپ کوایران کے معاملے پرتشویش سے آگاہ کیا،ٹرمپ سے افغان امن عمل پرتبادلہ خیال کیاگیا۔انہوں نے کہا ٹرمپ نے جلد دورہ پاکستان کی یقین دہانی کرادی۔علاو ہ ازیں وزیراعظم سے سنگاپور کے ہم منصب لی لونگ، ترک کمپنی کیلک ہولڈنگ کے چیئرمین احمدکیلک نے بھی ملاقات کی۔وزیراعظم سے آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے بھی ملاقات کی، ملاقات میں پاکستانی وفد بھی شریک ہوا۔