اسلام آباد،کراچی (92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے چند ہفتے قبل آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ن لیگ کے سینئر رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے دو ملاقاتیں کیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا یہ ملاقاتیں ان کی درخواست پر ہوئیں اور یہ نواز شریف اور مریم نواز سے متعلق تھیں،محمدزبیرنے نوازشریف اورمریم نوازکیلئے کرپشن اورمنی لانڈرنگ کیسزکے حوالے سے ریلیف مانگا، ملاقات کے دوران ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی موجود تھے ،پہلی ملاقات اگست کے آخری ہفتے میں جبکہ دوسری 7ستمبر کو ہوئی۔ ملاقات کے دوران پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ نے واضح طور پر کہا کہ سیاسی مسائل پارلیمنٹ اورقانونی مسائل عدالتوں میں حل ہوں گے ، ان معاملات سے پاک فوج کو دوررکھا جائے ۔دوسری جانب ن لیگ کے رہنما محمد زبیر نے آرمی چیف سے ملاقاتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا جنرل قمر جاویدباجوہ سے اگست کے آخر اورستمبرمیں ملاقاتیں ہوئیں،دوسری ملاقات میں ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے ،آرمی چیف سے ملنے کھانے پر گیا تھا،اسد عمر کے بیٹے کے ولیمے پر سب موجودتھے ، اس موقع پر آرمی چیف نے ملاقات میں کہا آپ اسلام آباد آئینگے تو ملاقات ہوگی،نوازشریف یامریم نوازنے مجھے ملاقاتیں کرنے کانہیں کہاتھا،میں نے کہا نواز شریف یا پارٹی کیلئے کچھ مانگنے نہیں آیا ،اللہ کاشکر ہے مجھ پر کوئی کیس نہیں چل رہا،اس طرح کی ملاقاتیں سیکرٹ ہوتی ہیں،جنرل باجوہ سے میرے طویل مدت سے تعلقات ہیں،ڈی جی آئی ایس پی آرنے نہیں کہا کہ میں ریلیف مانگنے گیاتھا،میں نے کہا کہ میں یہاں کسی کیلئے نہیں آیا،میں ن لیگ کا نمائندہ ہوں۔ڈان لیکس ،پانامہ پیپرز ،نااہلی اور پھر اتنے کیسز بنے ،اللہ کا شکر ہے مجھ پر کوئی کیس نہیں چل رہا،میری پارٹی کے حوالے سے ایک پوزیشن ہے ،اتنے گھنٹے بیٹھیں گے تو مریم ، نوازشریف پر بھی گفتگو ہوگی،ملاقات اور کھانا کھانے کے دوران سیاست پر بھی بات ہوتی ہے ،سمجھ نہیں آتا ترجمان پاک فوج کو کیوں بات کرنا پڑی اور انہیں کیوں کہا گیا کہ آپ یہ باتیں بتائیں ،آرمی چیف سے دونوں ملاقاتوں کے بعد مریم نواز کوبتایا،مریم نوا ز کاکوئی پیغام لے کر نہیں گیا تھا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کومحمد زبیرکی آرمی چیف سے ملاقاتوں کے بارے میں آگاہ رکھاگیا اوربتایاگیاکہ محمدزبیرنوازشریف اورمریم نوازکیلئے ریلیف مانگنے آئے ،محمدزبیرکراچی سے جاتی عمرہ پہنچے ،پھراسلام آباد جاکرآرمی چیف سے ملے ۔گروپ ایڈیٹر92نیوزارشاداحمدعارف نے اس حوالے سے کہادلچسپ پہلویہ ہے کہ یہ صرف آرمی چیف اورمحمدزبیرکی ملاقاتیں نہیں تھیں،اس کی اطلاع جی ایچ کیوکی طرف سے وزیراعظم کودی گئی،باخبررکھاگیا،یہ بھی بتایاگیاکہ محمدزبیریہ پیغام لے کرآئے ہیں اورنوازشریف اورمریم نواز کیلئے کرپشن اورمنی لانڈرنگ کے مقدمات میں ریلیف چاہتے ہیں،ہم نے جواب دیدیاکہ ہم مداخلت کاکوئی ارادہ رکھتے نہ مداخلت کرسکتے ہیں،ان سارے معاملات میں ایک طرف مریم نواز، محمدزبیرکیساتھ اوردوسری طرف وزیراعظم جی ایچ کیوکیساتھ رابطے میں تھے ،یہ غیرمعمولی ملاقات تھی اورایجنڈاپرجوموضوع تھاوہ شریف خاندان کے مقدمات تھے ۔