اسلام آباد ،راولپنڈی،ملتان (سپیشل رپورٹر، 92 نیوزرپورٹ ) سربراہ پاک فضائیہ ائیر مارشل مجاہد انور خان نے کہا ہے ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے ، کسی بھی مہم جوئی کا فوری جواب دیا جائے گا۔ آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ کے دوسال مکمل ہونے پر اسلام آباد میں ایئرہیڈ کوارٹرز میں خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ ایئر چیف مجاہد انور خان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔ پاک فضائیہ کے طیاروں نے شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا۔ فلائی پاسٹ میں جے ایف 17تھنڈر طیاروں نے حصہ لیا۔ طیاروں کی گھن گرج سے فضا گونج اٹھی اور دلوں پر رعب و ہیبت طاری ہوگئی۔ شائقین نے شاندار کاکردگی کا مظاہرہ کرنے پر پاک فضائیہ کے شاہینوں کو خوب داد دی۔ طلبہ کے ملی نغموں نے شرکا کا لہو گرمادیا، شہداء اور غازیوں کو عظیم قربانیوں پر قوم کی جانب سے سلام پیش کیا گیا۔ تقریب میں قومی ترانہ بھی بجایا گیا۔ سربراہ پاک فضائیہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ سے پاک فضائیہ نے قوم کا سر فخر سے بلند کردیا۔ ہماری افواج نے بہترین دفاع کیا، پاک فضائیہ کے پائلٹس کو پیشہ ورانہ صلاحیتوں پر سلام پیش کرتاہوں، پاکستان پر امن ملک ہے ، دنیا نے دیکھا پاکستان نے امن کیلئے بھارتی پائلٹ واپس کیا۔ حکومت پاکستان نے گرفتار بھارتی پائلٹ کو واپس کرکے اعلیٰ مثال قائم کی۔ ہماری افواج کو ملک کے دفاع کیلئے ہر لمحہ تیار رہنا ہوگا، اپنی ذمہ داریاں جانتے ہیں، وطن عزیز کے دفاع کیلئے ہر لمحہ تیار ہیں۔ کورونا وبا میں بھی ہم نے مثالی کام کیا۔ پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل بابر افتخار نے 27 فروری 2019 کے دن کی مناسبت سے جاری بیان میں کہا کہ 27 فروری 2019 اس بات کا ثبوت ہے پاک فضائیہ قوم کے تعاون سے ہر قسم کے خطرات سے وطن عزیز کا دفاع کرے گی۔تعداد نہیں پرعزم قوم کی ہمت اور حوصلہ ہی ہے جو فتح دیتی ہے ۔ پاکستان امن چاہتا ہے لیکن وقت آیا تو ہر چیلنج کا جواب بھرپور قوت سے دیا جائے گا۔ادھر وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے پاکستان کیخلاف فضائی حملے کی شکل میں بھارت کی غیرقانونی عاقبت نااندیش عسکری مہم جوئی پرہماری جوابی کارروائی کو 2 برس مکمل ہونے پرمیں قوم کو مبارکباد اور افواج کو سلام پیش کرتا ہوں ۔ اپنے ٹویٹ میں انہوں نے کہا ایک با اعتماد اورقابل فخرقوم کے ناطے ہم نے پورے عزم واستقلال سے اپنی مرضی کے وقت اورمقام پر جواب دیا۔ہندوستان کی غیر ذمہ دارانہ عسکری شرانگیزی کے باوجود گرفتار بھارتی ہواباز واپس کرکے پاکستان نے دنیاکے سامنے ذمہ دارانہ رویے کا اظہار کیا۔ ہم نے ہمیشہ امن کا علم بلند کیا ہے اور بات چیت کے ذریعے تمام تنازعات کا حل نکالنے کیلئے تیار رہتے ہیں۔ایل او سی پر جنگ بندی کی بحالی کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ مزید پیشرفت کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنے کی ذمہ داری بھارت پر عائد ہوتی ہے ۔بھارت اہلِ کشمیر کے دیرینہ مطالبے کی منظوری اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں انہیں حقِ خودارادیت کی فراہمی کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے ۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے پاکستان کبھی مذاکرات سے پیچھے نہیں ہٹا،امن کے حصول کیلئے مذاکرات ضروری ہیں، پاکستانی قوم ہمیشہ امن کو تر جیح دیتی ہے ،جارحیت مسلط کی گئی تو منہ توڑ جواب دیں گے ۔ مودی حکومت نے خطے کا امن متاثر کیا ہے ۔ دنیا دیکھ رہی ہے مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے اندر شہری و انسانی حقوق کی پامالیاں ہو رہی ہیں۔پاکستان اور ہندوستان دونوں سلامتی کونسل کی قراردادوں کے پابند ہیں ،ہمیں راستہ تلاش کرنا ہوگا اور کشمیریوں کو ان کا حق مناسب طریقے سے دینا ہو گا۔ خطے کا امن متاثر کرنے والے مسائل کو دونوں طرف حل کرنا ہو گا۔ ترجمان دفتر خارجہ زاہدحفیظ چودھری نے اپنے بیان میں کہا پاکستان نے دو سال قبل بھارتی غیرذمہ دارانہ مہم جوئی کا منہ توڑ جواب دیا۔پاکستان نے نہ صرف اپنی سالمیت کا بھرپور دفاع کیا بلکہ ہر ممکن تحمل اور ذمہ داری کا مظاہرہ کیا۔ پاکستانی عوام، حکومت اور مسلح افواج ہر خطرے اور مہم جوئی کیخلاف متحد ہیں۔ عالمی برادری سن لے ، پاکستان پرامن بقائے باہمی کیلئے پرعزم ہے ۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کا اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ایسا حل حل چاہتا ہے جو کشمیریوں کی امنگوں کے عین مطابق ہو۔