ٹورنٹو، لندن ( نیوزایجنسیا ں ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کیخلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ تاحال جاری ہے ۔کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کے کوئین پارک میں بھارتی مظالم کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں مودی جارحیت کو بے نقاب کیا گیا۔غیر ملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹورنٹو مظاہرے میں مقبوضہ وادی میں کرفیوہٹا کر انسانی حقوق کے نمائندے بھیجنے کا مطالبہ کیا گیا ۔مظاہرین نے مودی دہشتگرد اور کشمیر کی آزادی کے نعرے لگائے اور مطالبہ کیا کہ عالمی برادری انسانی حقوق کی پامالیوں کا فوری نوٹس لے ۔مقررین کا کہنا تھا ریلی کا اہتمام فرینڈز آف کشمیر، گلوبل کونسل اور کینیڈین کونسل فارجسٹس نے کیا۔ ریلی سے کین سٹون، سوزین ویز، ظفربنگش اور حوریہ رفیق نے خطاب کیا۔ برطانیہ کے شہر ساؤتھمپٹن میں کشمیرآزادی مارچ کا اہتمام کیا گیا ۔ مارچ میں ہرعمر کے لوگ شریک تھے اورانہوں نے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرزاٹھا رکھے تھے جن پر اقوام متحدہ سے کشمیر کے حوالے سے کردار ادا کرنے اور بھارت سے مقبوضہ کشمیر میں تشددبند کرنے کے مطالبات درج تھے ۔لندن اور برسٹل میں کشمیر کانفرنسز کاانعقاد کیا گیا جس میں مقبوضہ وادی میں ظالمانہ و انسانیت سوز اقدامات بنداور طویل کرفیو کو اٹھانے کیلئے برطانوی حکومت سے مداخلت کا مطالبہ کیا گیا۔صدر آزاد کشمیر سردار مسعود ، ممتاز کشمیری حریت رہنما الطاف بٹ، آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چئیرمین رشید ترابی، اورتحریک برطانیہ کے صدر راجہ فہیم کیانی نے ریڈنگ کمیونٹی ہال میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دنیا بھر میں کشمیری او ر پاکستانی کمیونٹی نے مودی کا چہرہ بے نقاب کردیا ہے ، اسلئے وہ جھنجھلاہٹ کا شکارہوکر معصوم کشمیریوں کو قتل کررہا ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا بھارت کے بد ترین مظالم اور فسطائی ہتھکنڈوں کے باجود مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام اپنی جدوجہد کو ترک کریں گے اور نہ ہی بھارت کے غیر قانونی تسلط اور غلامی کو قبول کریں گے ۔ بد قسمتی سے دنیا کی حکومتیں اپنے معاشی اور سیاسی مفادات کے پیش نظر بھارت کے مظالم سے آنکھیں چرا رہی ہیں جو ایک المیہ ہے ۔ لندن میں سکھ فار جسٹس اور کشمیری رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے یکم نومبر کو اقوام متحدہ دفتر کے سامنے مشترکہ مظاہرے کا اعلان کیا ہے ۔نئی دہلی میں جنتر منترکے مقام پر سول سوسائٹی کے ارکان نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ سابق وزیراعلی فاروق عبداﷲ کی بہن عالیہ شاہ مبارک نے اپنے خطاب میں دفعہ 370 کی منسوخی کو بھارتی آئین اور آئین جموں و کشمیر کی خلاف ورزی قراردیا۔انہوں نے کہا بھارت سے کشمیر کا الحاق مشروط تھا، اس کے مطابق اگر دفعہ 370 کا وجود نہیں ہوگا توکشمیرکے بھارت سے رشتے بھی ختم۔ انہوں نے کہا پہلے کانگریس نے کشمیر اور وہاں کے عوام کے ساتھ دھوکہ کیا اور اب وہی غلطی بی جے پی دوہرا رہی ہے ۔ کشمیر کی قسمت کا فیصلہ صرف جموں و کشمیرکے لوگ ہی کرسکتے ہیں،نہ بھارت اور نہ پاکستان۔ نئی دہلی میں ہی ایک تقریب میں ’’سب سے بڑی جمہوریت میں جبری مشقت‘‘کے عنوان سے دستاویزی فلم بھی جاری کی گئی ہے ۔