لاہور،گوجرانوالہ،ایمن آباد،اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے ،کامرس رپورٹر،نمائندہ خصوصی سے ،خصوصی نیوزرپورٹر،نمائندگان )روٹی ،نان کی سستے داموں فروخت خواب بن گئی جبکہ 10لاکھ ٹن گندم ڈیوٹی فری درآمدکرنے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔تفصیل کے مطابق فلور ملز مالکان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے باوجود گوجرانوالہ،ایمن آباد میں آٹا 1050سے 1200روپے میں فروخت ہوتا رہا جبکہ روٹی12روپے کی فروخت ہونے لگی۔عوام نے احتجاج کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ ملزمالکان اور ہوٹل مالکان اور گرافرشوں اور تحصیل انتظامیہ کے خلاف فوری ایکشن لیں تاکہ عوام کو سستا آٹا اور سستی روٹی مہیا کی جائے ۔ادھر 20کلو آٹے کی 860روپے میں دستیابی یقینی بنانے کیلئے انتظامیہ سرگرم ہوگئی،ڈپٹی کمشنر لاہور نے تمام ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز اور اسسٹنٹ کمشنرز کو مارکیٹس کے دورے کرنے کی ہدایات جاری کردیں جبکہ چیف سیکرٹری نے بھی کام نہ کرنیوالے افسروں کو ہٹانے کا سخت عندیہ دیدیا۔ادھر محکمہ خوراک پنجاب نے فلور ملز کو گندم ریلیز کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ترجمان کے مطابق تمام اضلاع میں آبادی کی بنیاد پر گندم کوٹے کا اجرا کیا جائے گا۔فلور ملز کو سرکاری گندم 1475روپے فی من کے حساب سے فراہم کی جائے گی جس کے مطابق20کلو کے تھیلے کی ایکس مل قیمت 837جبکہ رٹیل قیمت 860روپے بنتی ہے ۔ترجمان محکمہ خوراک نے مزید بتایا کہ10کلو کے تھیلے کی ایکس مل قیمت419اور رٹیل قیمت430روپے ہو گی۔نوٹیفکیشن کے مطابق ایسی تمام ملیں جن کے ذمہ بقایا جات ہیں ان کو گندم ریلیز نہیں کی جائے گی جبکہ آٹا چکیوں کو تین تھیلے فی سٹون جاری کیے جائیں گے ۔علاوہ ازیں چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک نے سٹاک کے مطابق مارکیٹ میں سپلائی نہ کرنے والی ملوں کیخلاف انسداد ذخیرہ اندوزی قانون کے تحت کارروائی کرنے کے احکامات جاری کئے ۔دریں اثنا وفاقی حکومت نے ملک میں گندم کی قلت کے پیش نظر گندم کی سپلائی بہتر بنانے کیلئے وزارت غذائی تحفظ کی تجویز پر 10 لاکھ ٹن گندم درآمد کرنے کیلئے نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ذرائع کے مطابق درآمدی گندم پر 60 فی صد ریگولیٹری ڈیوٹی اور 11 فی صد کسٹم ڈیوٹی بھی ختم کردی گئی جبکہ درآمدی گندم پر 17 فی صد سیلز ٹیکس اور 6 فی صد ود ہولڈنگ ٹیکس بھی عائد نہیں ہوگا۔ گندم کی آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت ہو گی اور پورے ملک میں گندم کی آزادانہ ترسیل ہو گی۔