پاکستان اور روس نے نارتھ سائوتھ گیس پائپ لائن بچھانے کے دو ارب ڈالر مالیت کے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔پاکستان نے نارتھ سائوتھ پائپ لائن بچھانے کا 2015ء میں روس کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔ 11سو کلو میٹر طویل اس گیس پائپ لائن منصوبے کا ابتدائی تخمینہ اس وقت 20ارب ڈالر لگایا گیا تھا منصوبے کی تکمیل سے سالانہ 12.4ارب مکعب فٹ گیس کراچی سے لاہور پہنچانے کی گنجائش بتائی گئی تھی مگر منصوبے کے معاوضے اور روسی کمپنی پر امریکی پابندیوں کے باعث منصوبے پر کام بند کرنا پڑا تھا۔ اسی طرح امریکی پابندیوں کی وجہ سے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ بھی التوا کا شکار چلا آ رہا ہے۔ پاکستان امریکی پابندیوں کی وجہ سے نارتھ سائوتھ پائپ لائن کو ایران سے ملنے والی گیس کے لئے بھی استعمال کر سکتا ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل میں حائل تمام تر رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود پاکستان اور روس منصوبے کو مکمل کرنے کا عزم ظاہر کر رہے تھے۔ موجودہ حکومت کی سنجیدہ کوششوں اور روسی حکام کے تعاون سے اب ایک بار پھر منصوبے کا نام پاکستان سٹریم گیس پائپ لائن تبدیل کر کے روس کے ساتھ نیا معاہدہ کیا گیا ہے۔ موجودہ معاہدے کی اہم اور مثبت بات یہ بھی ہے کہ گیس پائپ لائن کا قطر 42انچ سے بڑھا کر 48انچ کرنے کا فیصلہ ہوا ہے جس سے منصوبے کی صلاحیت میں اضافہ ممکن ہو گا ۔بہتر ہو گا حکومت معاہدے کی بروقت تکمیل کیلئے تمام ضروری اقدامات کرے تاکہ بروقت تکمیل سے پاکستان کی توانائی کی ضروریات پوری کیں جا سکیں۔