وفاقی وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی اسلام آباد نے عیدالفطر اورماہِ شوال المکرم 1440ھ کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس بذریعہ مراسلہ نمبر:2(3)ڈی ڈی (کیو)2019ء کراچی میں طلب کیاہے ، جس کے مطابق کل ، یعنی 29رمضان المبارک بمطابق 04جون2019ء ، بوقت7:00بجے یہ اجلاس’’پاکستا ن میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ ، کیمپ آفس میٹ کمپلیکس ، مین یونیورسٹی روڈ ، گلستان جوہر کراچی میں منعقد ہوگا۔ جس کی صدارت کمیٹی کے چیئرمین مفتی منیب الرحمن کریں گے ،جبکہ کمیٹی کے ممبران ،جن میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے ناظم اعلیٰ مولاناقاری محمد حنیف جالندھری،وفاق المدارس السلیفہ کے مولانا محمد یٰسین ظفر فیصل آباداور وفاق المدارس الشیعہ سے علامہ افتخار حسین نقوی سمیت علامہ محمد عبداللہ غازی(کراچی) ، غلام مرتضیٰ جنرل منیجر ،Pakistan Space & Upper Atmosphere Research Commission (کراچی) ، مفتی محمد عارف سعیدی( سکھر)، مولانا محبوب علی سیٹو(سکھر)، مفتی محمد ابراہیم قادری( سکھر) ، مولانا محمد ظفر سعیدی ،حافظ عبداللہ پنہاور (شکار پور) ، حافظ عبدالملک بروہی (شکار پور) ، آغا گوہر علی( حیدر آباد) ، مولوی سیّد ارشاد حسین شاہ( خیر پور) ، پیر سیّد شاہد علی جیلانی( کوٹلی )، مولانا عبدالخبیر آزاد( لاہور) ،علامہ محمد خلیل الرحمن( لاہور) ، ، اخونذادہ سیّد عبدالمبین شاہ، قاری عبدالرشید الازہری (کوئٹہ )، قاری سیّد اختر شاہ (کوئٹہ) ، سیّد خلیل محمود ندیم (ملتان )، قاری عبدالعزیز (بہاولنگر) ، ڈاکٹر حافظ عبدالغفور ( پشاور) اور مولانا عنایت الرحمن( مانسہر ہ) کی شرکت متوقع ہے ۔ اس وقت محراب ومنبر اور مدارس کا سب سے بڑا اور منظم تنظیمی ڈھانچہ اتحاد تنظیمات مدارس دینیہ پاکستان ہے ۔گویا اھم دینی طبقات کی تائید موجودہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کو میسر ہے ۔ جس کی اہم ترین ذمہ داری مفتی منیب الرحمن اور مولانا قاری محمد حنیف جالندھری کے پاس ہے ۔ اسی طرح صوبائی صدر مقامات پر بھی زونل /صوبائی رویت ہلال کمیٹیوں کے اجلاس اپنے روایتی اہتمام کے ساتھ منعقد ہوں گے ۔ جس میں پنجاب کی صوبائی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس ایوان اوقاف لاہو رمیںہوگا ،جس میں اکابر علماء کے ساتھ ریجنل ڈائریکٹر موسمیات لاہور بھی موجود ہوں گے ۔اس سال یہ اجلاس ایسے ماحول میں منعقد ہورہا ہے جس میں وفاقی وزارت سائنس &ٹیکنالوجی نے قمری کیلنڈر کا اجراء کرتے ہوئے ،رمضان المبارک کے 29روزوں کے ساتھ یکم شوال بمطابق 5جون2019ء کو عید الفطر کا اعلان کیا ہے ۔ وفاقی وزارتِ سائنس &ٹیکنالوجی نے "دی رویٗت"کے نا م سے ایک ایپ بھی متعارف کروا دی ہے ،جو چاند کی موجودگی اور اس کے درست مقام کی نشاندہی کرتی رہے گی ۔ وفاقی وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے آئند ہ پانچ سال کا قمری کیلنڈر جاری کرتے ہوئے 2024ئتک عیدا لفطر کی تاریخوں کا اعلان کرتے ہوئے ،اس امر کا اظہارکیا ہے کہ چانددیکھنے کے لیے اب پاپڑ بیلنے کی ضرورت نہیں، جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے یہ کام زیادہ آسانی سے ممکن ہے ۔ وفاقی وزارت سائنس &ٹیکنالوجی کی طرف سے جاری کردہ ’’قمری کیلنڈر‘‘ کوتاحال وفاقی کابینہ یا اسلامی نظریاتی کونسل کی تائید میسر نہیں آئی ،چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا ہے کہ قرآن وحدیث کے مطابق عید کا اعلان چاند دیکھ کر کرنا ہے ،اور رویت کے ساتھ جدید آلات کا استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔اور تو اور مفتی شہاب الدین پویلزئی نے بھی مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے ادارے کومستحکم رکھنے کی تائیدکی ہے ، جس کے سبب یقینی طور پر مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اعلان ہی معتبر ہوگا ۔ویسے آئندہ کئی برسوں پہ محیط اس نوعیت کاکیلنڈر اور شیڈول محکمہ موسمیات کے پاس ہمیشہ ہی سے موجود ،اوران کی پیشین گوئی بہت حد تک حتمی بھی ہوتی ہے،مگر مذہبی اقدار اور دینی روایات کو ہماری سوسائٹی میں بہر حال جورسوخ میسر ہے ،اس کے مطابق عید کے لیے وہی اعلان معتبر ہوگا ،جس کو محراب ومنبر کی تائید حاصل ہو ، اگرچہ عید کے حوالے سے ، یہ اعلان سو فیصد 5جون کا ہی ہوگا ،مگر فتویٰ ارباب مسند دعوت وارشاد ہی کا چلے گا--- کہ برصغیر کی 90فیصد مسلم آبادی دین دوست اور تصوّف پسند ہے ،بڑے بڑے سائنسدانوں اور سیاستدانوں کے گھر میں بھی دم اور تعویز بابا جی ہی کا چلتا ہے ۔ اسلام کے نظام عبادات میں سحر وافطار اور نماز کے اوقات کا تعلق نظام شمسی سے ہے ۔اورماہِ رمضان المبارک کے آغاز واختتام اور عیدین و حج کا تعلق ’’نظام قمری‘‘ سے ہے ، رمضان المبارک کے آغاز کا انحصار چاند نظر آنے پر ہے ، جیسا رسول اللہ ﷺکا ارشاد ہے۔ ’’ نئے چاند کو دیکھے بغیر رمضان کا آغاز نہ کرو اور نیا چاند دیکھے بغیر عید نہ منائو ،اگر مطلع ابر آلود ہونے کی بنا پر (29رمضان ) کوچاند نظر نہ آئے ، تو30کا مہینہ مکمل کرلو۔‘‘موجودہ قمری کیلنڈر کے اجرا ء کے حوالے سے مفتی منیب الرحمن چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا یہ مؤقف درست ہے کہ بعض روشن خیال اہل علم یہ کہتے ہیں کہ رویت ،علم کے معنی میں ہے اور چونکہ موجودہ دورمیںسائنسی اور فنی ذرائع علم سے چاند کی رویت کا ظنِّ غالب ہوجاتا ہے ، تو اس پر اعتماد کرکے مستقل اسلامی کیلنڈر بنا لیا جائے ۔ مفتی صاحب کہتے ہیں کہ ’’رویت‘‘ کا حقیقی معنی آنکھ سے دیکھنا ہے اور اُسے علم کے معنی میں لینا مَجاز ہے ۔اوراصولِ فقہ کا مسلمہ قاعدہ ہے کہ جب تک کسی لفظ کا حقیقی معنی لینا دشوار نہ ہو تو اسے مَجاز پر محمول نہیں کریں گے ۔ہمارے نظا م رویت کا مدار بنیادی طور پررویتِ بصری پر ہے ۔ لیکن اگر سائنسی اور فنی ذرائع سے ہمیں کسی چیز کا علمِ قطعی یا ظنِ غالب ہو جائے، تو شرعاً اس سے استفادہ کرنے میں حرج نہیں ہے ،بلکہ کرنا چاہئے اور ہم بہت سے دینی معاملات میں ان سے استفادہ کرتے ہیں۔ ہم دینی مسائل کو شرعی اصولوں ہی کے مطابق حل کرتے ہیں ،لیکن ان اصولوں کا اطلاق کرنے میں قطعی سائنسی معلومات پر مدار رکھ سکتے ہیں ،مثلاً ہمارے قدیم فقہاء کا خیال تھا کہ کان میں ایک راستہ یا نالی ہے جو معدے کی جانب جاتی ہے ،لہٰذا انہوں نے یہ مسئلہ وضع کیا کہ کان میں دوایا تیل ٹپکانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ۔ مگر اب چونکہ علمِ تشریح الاعضاء (Anotomy)نے بہت ترقی کر لی ہے اورہمیں قطعیت کے ساتھ معلوم ہوگیا ہے کہ کان میں کسی مائع(Liquid)چیز کے جانے کا کوئی راستہ(Route)نہیں ہے ، لہٰذا اب عصرِ حاضر کے فقہاء نے اس مسئلے کو تبدیل کیا اور قرار دیا کہ کان میں دوا یا تیل ٹپکانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ،بہر حال عیدا لفطر تو5جون کو انشاء اللہ منائی جائے گی ،جس کی بابت کالم نگار نے مورخہ6 مئی کے کالم میں تفصیلی گفتگو کی تھی ، 29رمضان المبارک کو کراچی میں مرکز ی رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس کے شرکاء ،جوکہ ملک بھر سے تشریف فرما ہونگے ،کے لیے فوری طور پر اپنے آبائی مقامات کی طرف ،طویل مسافت کرکے پہنچنا ،بھی بہت بڑا مسئلہ ہو گا ۔ میں نے اپنے ایک گذشتہ کالم میں دو سال قبل لاہور میں ہونے والے اجلاس کی تفصیل دیتے ہوئے ،تحریر کیا تھا کہ ، اس موقع پر پنجاب کی صوبائی حکومت کا خصوصی طیّارہ ،چیئرمین رویت ہلال کمیٹی کو چھوڑنے کراچی گیا تھا ،جبکہ مولانا قاری محمدحنیف جالندھری کوملتان پہنچانے کا بھی اہتمام کیا گیا، اب دیکھیں کراچی کے اجلاس سے فراغت کے بعد وہاں کی انتظامیہ اس ذمہ داری سے کس طرح عہدہ برأ ہوتی ہے ۔