بیروت،لندن(اے ایف پی،نیٹ نیوز،این این آئی)بیروت دھماکوں کے بعد عالمی برادری نے لبنان کی مدد کا اعلان کیا ہے جبکہ لبنان کے چار سابق وزرائے اعظم نے اقوام متحدہ اور عرب لیگ سے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔لبنان کے سابق وزرائے اعظم سعد حریری ، نجیب میقاتی ، فواد سنیورا اور تمام سلام نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ بیروت ان دھماکوں سے ایسے تباہ ہوا ہے جیسے اس پر کوئی بڑی جنگ مسلط کی گئی ہو۔دوسری طرف لبنان دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 157 تک پہنچ گئی ہے ،مرنے والوں میں 4 بنگلہ دیشی شہری بھی شامل ہیں جبکہ فرانس کا ایک شہری ہلاک ہوا، جرمن خاتون سفارتکارکے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے ۔لبنان کی حکومت نے دھماکے کی وجہ جاننے کے لئے تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے جسے چار روز میں رپورٹ جمع کروانے کا کہا گیا ہے ۔آسٹریلیا، انڈونیشیا، یورپ اور امریکہ کی جانب سے لبنان کی بھرپور مدد کرنے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے ۔ورلڈ بینک نے بھی بیروت میں دھماکے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان پرمدد کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔فرانسیسی صدر میکغوں بیروت پہنچ گئے جہاں انہوں نے صدر سے ملاقات کی اور تباہ حال عمارتوں کا دورہ کیا ، انہوں نے بیروت کی امداد کیلئے عالمی کانفرنس کے جلد انعقاد کا اعلان بھی کیا۔امریکی فوج نے کہا ہے کہ تین سی 17فوجی طیاروں میں خوراک اور ادویات وغیرہ بیروت بھیجی جا رہی ہیں۔ روس سے امدادی سامان اور میڈیکل ٹیم بیروت پہنچ گئی ہے جبکہ اٹلی نے کیمیکل ایکسپرٹس بھیج دیئے ہیں۔ادھر ترکی کی ریسکیو ٹیم بھی امدادی سامان لے کر پہنچ چکی ہے ۔ عراق نے لبنان کو خام تیل بطور امداد بھیجنے کا اعلان کیا ہے ۔امریکی ٹی وی کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ بیروت شاید اب پہلے جیسا نہ رہے ۔بیروت دھماکے میں جاں بحق اور زخمیوں سے اظہار یک جہتی کیلئے پیرس کے ایفل ٹاور کی روشنیاں گل دی گئیں۔